جرمنی نے روسی نارڈ سٹریم 2 گیس پائپ لائن منصوبے سے پابندی اٹھانے کے بدلے امریکہ کو ایل این جی منصوبے پر ایک ارب یورو کی سرمایہ کاری کرنے کی پیشکش کی ہے۔ جرمن اخبار دی زیت کے مطابق جرمن چانسلر نے امریکی وزارت خزانہ کو خصوصی خط میں لکھا ہے کہ اگر امریکہ روسی گیس پائپ لائن کے منصوبے اور گیس کی فراہمی کے منصوبے میں رکاوٹیں نہ ڈالے تو جرمنی امریکی ایل این جی کی خریداری کے لیے اپنی بندرگاہ پردو ٹرمینل خود لگانے کو تیار ہے۔
روس، جرمنی اور دیگر مغربی یورپی ممالک کو گیس کی بلا تعطل فراہمی کے لیے دنیا کی سب سے بڑی سمندری گیس لائن بچھا رہا ہے جس پر امریکہ کو اعتراضات ہیں، اور اسکا مؤقف ہے کہ اس سے نیٹو اتحاد کو نقصان پہنچے گا لہٰذا یورپی ممالک کو اتحاد کی سکیورٹی کی خاطر روسی گیس کے بجائے امریکی گیس کو خریدنا چاہیے۔ تاہم یورپی اقوام کا مؤقف ہے کہ وہ گیس کی فراہمی کے لیے ایک سے زائد ماحذ پر انحصار کرنا چاہیں گے، تاکہ یک طرفہ انحصار کے خطرے سے بچا جا سکے۔
روسی گیس لائن منصوبہ سالانہ 55 ارب کیوبک میٹر گیس یورپی ممالک کو فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ تاہم امریکی پابندیوں کی وجہ سے منصوبہ تاحال کھٹائی کا شکار ہے۔ جس پر جرمن چانسلر نے امریکہ کو سرمایہ کاری کی پیشکش کی ہے جبکہ روس نے نامکمل حصے کے مکمل ہونے تک خصوصی جہاز سے گیس کو مغربی یورپی ممالک کے ٹرمینل تک پہنچائے کے ارادے کا اظہار کیا ہے۔