Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

ڈالر کی قدر 2021 میں 50 فیصد تک گِر جائے گی: امریکی ماہرین

امریکی مالیاتی ماہر کا کہنا ہے کہ اگلا سال امریکی کرنسی کے لیے تباہ کن ہو گا، اور معاشی حالات بتاتے ہیں اب یہ سب بالکل بھی انوکھا یا اچانک نہیں بلکہ واضح طورپرہو گا۔ ییل یونیورسٹی کے ماہر مالیات سٹیفن روچ نے امریکی ذرائع ابلاغ سے گفتگو میں کہا ہے کہ اعدادوشمار اس چیز کی تصدیق کرتے ہیں کہ امریکی کرنٹ اور سیونگ اکاؤنٹ خسارے تاریخی غیر یقینی صورتحال سے گزر رہے ہیں۔

میڈیا سے گفتگو میں سٹیفن روچ کا کہنا تھا کہ امریکی کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جو ہماری غیر متوازی بین الاقوامی تجارت کو ظاہر کرتا ہے، رواں مالی سال کے دوسرے حصے میں تاریخی گراوٹ کا شکار ہوا ہے۔ جبکہ دوسری طرف سیونگ اکاؤنٹ، جو انفرادی، کاروباری اور حکومتی اثاثہ جات کو ظاہر کرتا ہے، بھی عالمی کساد بازاری کے بعد پہلی دفعہ تاریخی بدحالی کو عیاں کر رہا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال جون میں معروف عالمی معاشی جریدے اکانومسٹ نے پیشن گوئی کی تھی کہ آئندہ ایک دو برس امیں مریکی ڈالر اپنی قدر کھو سکتا ہے، اور ایسا ہوتا باقائدہ نظر آرہا ہے۔

مریکی مالیاتی امور کے ماہر نے بھی جریدے کو حوالہ بناتے ہوئے مزید کہا کہ ہمارے پاس جیب میں کچھ نہیں اور ہم معیشت کو چلانے کے لیے بنکوں سے بچی کھچی انفرادی اور کاروباری سیونگ بھی ادھار پہ لے رہے ہیں، اس کا اثر ڈالر پر دوہری شکل میں ہو گا، اور ڈالر کم از کم 50 فیصد تک گراوٹ کا شکار ہو گا، ڈالر میں مدافعاتی صلاحیت بالکل نہیں بچی۔

مارگن سٹینلے ایشیا کے سابق سربراہ کے مطابق وباء کے موسم میں وہ بھی جب کہ دوسری لہر کا خوف معیشت کو چلانے میں رکاوٹ بن رہا ہو، بینکوں سے مزید ادھار لینا قطعاً محفوظ رستہ نہیں ہو سکتا، ڈالر اسے برداشت نہ کر پائے گا اور بری طرح سے اپنا عالمی اثرورسوخ کھو دے گا۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

five × three =

Contact Us