Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

صدر ٹرمپ کی صحت بہتر ہو رہی ہے، آج اسپتال سے فارغ کیا جا سکتا ہے: سرائے ابیض طبی عملہ

سرائےابیض کے طبیبوں کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کی صحت تیزی سے بحالی کی طرف گامزن ہے، اور ممکنہ طور پر انہیں آج بروز پیر اسپتال سے چھٹی مل جائے گی۔

سرکاری طبی عملے کا کہنا ہے کہ جمعے کی رات صدر میں کورونا کی معمولی علامات سامنے آنے پر انہیں فوری نگہداشت میں لے کیا گیا تھا، اور بہتر خیال کی وجہ سے وہ تیزی سے صحت کی بحالی پر گامزن ہیں۔

طبی عملے کی رپورٹ کے مطابق صدر ٹرمپ کو جمعے کے روز تیز بخار تھا اور انکے جسم میں آکسیجن کی کمی کو دیکھا گیا تھا، جس پر انہیں عسکری اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ ضرورت کے تحت ایک گھنٹے کے لیے مصنوعی آکسیجن بھی فراہم کی گئی، اور اب صدر کی حالت تیزی سے بہتری کی طرف جا رہی ہے۔

عملے نے مزید وضاحت میں کہا ہے کہ بروز اتوار صدر کو بالکل بخار نہ تھا اور سانس لینے میں بھی دشواری نہ تھی، جسم میں آکسیجن کی مقدار بھی پوری تھی، جس سے امید کی جا رہی ہے کہ وہ جلد صحت یاب ہو جائیں گے۔

دوسری طرف صدر ٹرمپ کی جانب سے ویڈیو پیغام کے جاری کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے، اور انکے حمایتی بھی انکی حمایت میں بھرپور مہم چلا رہے ہیں۔

طبی عملے نے میڈیا میں جاری افواہوں کی تردید بھی کی ہے۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

14 − eight =

Contact Us