جمعہ, ستمبر 22 https://www.rt.com/on-air/ Live
Shadow
سرخیاں
مغربی ممالک افریقہ کو غلاموں کی تجارت پر ہرجانہ ادا کریں: صدر گھانامغربی تہذیب دنیا میں اپنا اثر و رسوخ کھو چکی، زوال پتھر پہ لکیر ہے: امریکی ماہر سیاستعالمی قرضوں میں ریکارڈ اضافہ: دنیا، بنکوں اور مالیاتی اداروں کی 89 پدم روپے کی مقروض ہو گئیافریقی ممالک کے روس کے ساتھ بڑھتے تعلقات پر فرانسیسی پریشانی عروج پر: تعلقات خراب کرنے کی کوشش پر وسط افریقی جمہوریہ کے صدر نے صدر میکرون کو سنا دینیٹو: سرد جنگ کے بعد تاریخ کی سب سے بڑی جنگی مشقیں کرے گافرانس کے خلاف افریقہ کے تین ممالک نے عسکری اتحاد بنا لیاجنوبی کوریا: کتے کھانے پر پابندی لگانے کا عندیایورپی یونین آزاد ممالک کا ایک اتحاد ہے یا جدید سامراجی نظام مسلط کیا جا رہا ہے؟ 30 ارب ڈالر کے اثاثے منجمند کرنے اور قوانین تھوپنے پر ہنگری اسپیکر کا سخت ردعملآزادی اظہار کا معاملہ: امریکی ہارورڈ یونیورسٹی ملک کی بدترین جامعہ قراریوکرین جنگ امریکی جال ہے، یورپی رہنما ہوش کے ناخن لیں: سابق فرانسیسی صدر سرکوزی کا مغربی سیاست پر خصوصی انٹرویو

برطانوی بینک میں محفوظ وینزویلا کے سونے پر حق کا معاملہ: نظرثانی میں صدر نیکولس کی جیت، برطانوی حکومت کی ہار

برطانوی نظرثانی عدالت نے وینزویلا کے ریاستی سونے کی ملکیت کا فیصلہ صدر نیکولس مادورو کے حق میں کر دیا ہے۔ اب وینزویلا کی حکومت کو بینک آف انگلینڈ میں پڑے ایک ارب ڈالر مالیت کے سونے تک رسائی حاصل ہو گئی ہے۔

اس سے قبل برطانوی اعلیٰ عدالت نے حزب اختلاف کے رہنما جوآن گوآئیدو کے حق میں اس بنیاد پر فیصلہ دیا تھا کہ برطانوی حکومت نیکولس مادورو کو ملک کی آئینی حکومت کا سربراہ نہیں مانتی، لہٰذا ملکی اثاثہ جات کے استعمال کی انہیں اجازت نہیں دی جا سکتی۔

واضح رہے کہ برطانیہ جوآن گوآئیدو کو وینزویلا کا عبوری حکمران مانتی ہے، اس بنیاد پر حزب اخلتلاف کے رہنما نے لندن کی اعلیٰ عدالت میں بینک آف انگلینڈ میں موجود ریاستی اثاثہ جات کو منجمند کرنے کی اپیل کی تھی، جسے اعلیٰ عدالت نے منظور کرتےہوئے، جولائی میں فیصلہ ان کے حق میں دے دیا۔

تاہم صدر نیکولس اور وینزویلا کے سرکاری بینک نے فیصلے کے خلاف نظرثانی کی اپیل کی اور مؤقف اختیار کیا کہ عملی طور پر وینزویلا میں صدر نیکولس کی جمہوری حکومت قائم ہے، بینک آف انگلینڈ ایک آزاد ادارہ ہے، جس کا حکومت کے مؤقف سے کوئی تعلق نہیں، عدالتی فیصلہ یا حکومتی دباؤ کا عکاس لگتا ہے، جس سے بینک اور برطانوی عدالت کی ساخت کو نقصان پہنچے گا۔ وینزویلا سرکار کا یہ بی مؤقف تھا کہ عالمی پابندیوں کے نتیجے میں ملکی معیشت بُرے حال میں ہے، اور کورونا سے لڑنےکے لیے حکومت کو ان اثاثہ جات کی سخت ضرورت ہے۔

نظرثانی عدالت نے آزادانہ فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ زمینی حقائق برطانوی حکومت کے مؤقف سے مختلف ہیں، لہٰذا صدر نیکولس کی حکومت کو سونے کے ذخائر تک رسائی دی جاتی ہے۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

3 × five =

Contact Us