Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

برطانوی بینک میں محفوظ وینزویلا کے سونے پر حق کا معاملہ: نظرثانی میں صدر نیکولس کی جیت، برطانوی حکومت کی ہار

برطانوی نظرثانی عدالت نے وینزویلا کے ریاستی سونے کی ملکیت کا فیصلہ صدر نیکولس مادورو کے حق میں کر دیا ہے۔ اب وینزویلا کی حکومت کو بینک آف انگلینڈ میں پڑے ایک ارب ڈالر مالیت کے سونے تک رسائی حاصل ہو گئی ہے۔

اس سے قبل برطانوی اعلیٰ عدالت نے حزب اختلاف کے رہنما جوآن گوآئیدو کے حق میں اس بنیاد پر فیصلہ دیا تھا کہ برطانوی حکومت نیکولس مادورو کو ملک کی آئینی حکومت کا سربراہ نہیں مانتی، لہٰذا ملکی اثاثہ جات کے استعمال کی انہیں اجازت نہیں دی جا سکتی۔

واضح رہے کہ برطانیہ جوآن گوآئیدو کو وینزویلا کا عبوری حکمران مانتی ہے، اس بنیاد پر حزب اخلتلاف کے رہنما نے لندن کی اعلیٰ عدالت میں بینک آف انگلینڈ میں موجود ریاستی اثاثہ جات کو منجمند کرنے کی اپیل کی تھی، جسے اعلیٰ عدالت نے منظور کرتےہوئے، جولائی میں فیصلہ ان کے حق میں دے دیا۔

تاہم صدر نیکولس اور وینزویلا کے سرکاری بینک نے فیصلے کے خلاف نظرثانی کی اپیل کی اور مؤقف اختیار کیا کہ عملی طور پر وینزویلا میں صدر نیکولس کی جمہوری حکومت قائم ہے، بینک آف انگلینڈ ایک آزاد ادارہ ہے، جس کا حکومت کے مؤقف سے کوئی تعلق نہیں، عدالتی فیصلہ یا حکومتی دباؤ کا عکاس لگتا ہے، جس سے بینک اور برطانوی عدالت کی ساخت کو نقصان پہنچے گا۔ وینزویلا سرکار کا یہ بی مؤقف تھا کہ عالمی پابندیوں کے نتیجے میں ملکی معیشت بُرے حال میں ہے، اور کورونا سے لڑنےکے لیے حکومت کو ان اثاثہ جات کی سخت ضرورت ہے۔

نظرثانی عدالت نے آزادانہ فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ زمینی حقائق برطانوی حکومت کے مؤقف سے مختلف ہیں، لہٰذا صدر نیکولس کی حکومت کو سونے کے ذخائر تک رسائی دی جاتی ہے۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

4 × 3 =

Contact Us