وسطی ایشیا کے مسلم ملک کرغزستان میں انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف عوام سڑکوں پر نکل آئی ہے۔
صدر نورونبے جینبیکوف کا کہنا ہے کہ حزب اختلاف دھاندلی کے نام پر ملک میں بے امنی پھیلانا چاہتی ہے، کوئی بھی چیز ملک میں انتشار پھیلانے کی وجہ نہیں بن سکتی۔
صدر نے الیکشن کمیشن کو معاملے کی تحقیقات کرنے اور کسی شبہے کی صورت میں انتخابات کو مسترد کرنے کا اختیار دیتے ہوئے عوام سے پر امن رہنے کی گزارش کی ہے۔
ہنگاموں میں اب تک متعدد سرکاری عمارتوں کو نظر آتش کر دیا گیا ہے، سرکاری دستاویزات کو جلایا جا رہا ہے جبکہ پولیس اور دیگر سکیورٹی اداروں کے ساتھ چپکلش میں 600 سے زائد افراد کے زخمی ہونے اور ایک شہری کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ اتوار کرغزستان میں پارلیمانی انتخابات ہوئے تھے جس میں 16 جماعتوں نے حصہ لیا۔ 16 میں سے صرف 4 جماعتیں بنیادی 7 فیصد ووٹ لے کر ضمانت پورا کرنے میں کامیاب رہیں جبکہ باقی 12 جماعتوں کی ضمانتیں ضبط ہو چکی ہیں۔ حزب اختلاف کا کہنا ہے کہ پارلیمان میں جگہ پانے والی 4 جماعتوں میں سے 2 کو حکومتی مدد حاصل تھی۔
حزب اختلاف کا الزام ہے کہ حکومت نے پیسوں سے ووٹ خریدے، انتخابی مراکز پر دھاندلی کی اور مجموعی طور پر انتخابات کو چرایا ہے۔