کینیڈا نے ترکی کو ڈرون کے خصوصی پرزے یعنی لیزر سینسر کی فراہمی روک دی ہے۔ کینیڈا کا کہنا ہے کہ ترکی ممکنہ طور پر اسکے فراہم کردہ سینسر سے تیار کردہ ڈرون طیاروں کو آرمینیا کے خلاف جنگ میں استعمال کے لیے آزربائیجان کو فراہم کرے گا۔
ترکی نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ فیصلے سے کینیڈی حکومت کے دوہرے رویے کی عکاسی ہوتی ہے۔کینیڈا آج بھی دیگر ممالک کو براہ راست جنگ میں شامل ہونے کے باوجود ہتھیاروں کی فراہمی جاری رکھے ہوئے ہے۔
ترکی کا مزید کہنا ہے کہ دفاعی ضروریات کی اشیاء پر پابندی لگانا بلاجواز ہے۔ تاہم کینیڈا نے اپنی وضاحت میں کہا ہے کہ پابندی انسانی حقوق کی تنظیموں کے اصرار پر لگائی گئی ہے۔
آزربائیجان کے صدر بھی اس سے قبل ترکی کی مدد، خصوصاً ڈرون طیارون کی فراہمی پر ترکی کا شکریہ ادا کر چکے ہیں۔
دوسری طرف آرمینیا نے مقبوضہ فلسطین پہ قابض صہیونی انتظامیہ پر بھی دباؤ ڈالنا شروع کر دیا ہے کہ وہ آزربائیجان کو اسلحے کی فراہمی روکے۔ واضح رہے کہ آزربائیجان سب سے زیادہ اسلحہ صہیونی انتظامیہ سے خریدتا ہے۔