یورپی گیس لائن منصوبے نارڈ سٹریم 2 کے خلاف نئے ممکنہ امریکی اقدامات اور دھمکیوں پر یورپی کمپنیوں اور روسی حکومت کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔
روس اور یورپ کا ردعمل ایسے موقعے پر سامنے آیا ہے جب کہ امریکہ نے منصوبے پر کام کرنے والی کمپنیوں کو 30 روز میں کام بند کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا نہ ہونے پر انہیں نئی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
روسی نشریاتی ادارے کے مطابق اگر امریکہ منصوبے کے خلاف کوئی معاشی پابندیاں لگاتا ہے تو اس سے منصوبے میں سرمایہ کرنے والی کمپنیوں، توانائی کی کمپنیوں اور معاون اداروں کو شدید نقصان پہنچے گا۔
روسی نشریاتی ادارے کے مطابق امریکی پابندیوں سے براہ راست 12 یورپی ممالک کی 120 کمپنیاں متاثر ہوں گی۔
نارڈسٹریم 2 گیس لان منصوبہ جرمنی اور متعدد دیگر یورپی ممالک کو سالانہ 55 ارب کیوبک میٹر گیس کی فراہمی کا منصوبہ ہے۔ منصوبے پر تمام کاغذی کارروائی کے ساتھ ساتھ اس کی سمندر میں 2300 کلومیٹر لائن بچھا دی گئی ہے، یعنی 94 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے، اور اب کل منصوبے 2460 کلومیٹر کا صرف 6 فیصد حصہ باقی ہے، جس پر بھی روس تیزی سے کام جاری رکھے ہوئے ہے۔
تاہم امریکہ نیٹو اتحاد کے تحت توانائی کے تحفظ کے نام پر یورپی ممالک کو دھمکا رہا ہے کہ وہ روس پر توانائی کے لیے مکمل انحصار نہیں کر سکتے، جس پر جرمنی سمیت یورپی ممالک امریکہ کو رام کرنے پر تلے ہیں تاہم تاحال صدر ٹرمپ کی طرف سے کسی بھی پیشکش کا مثبت جواب نہیں دیا گیا۔ بلکہ منصوبے کے خلاف آئے روز کوئی نہ کوئی کارروائی سامنے آرہی ہے۔ جس نے ایک مکمل منصوبے پر یورپی و روسی کمپنیوں اور حکومتوں کو مشکل سے دوچار کر رکھا ہے۔
دوسری جانب روس نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ ایسے اقدامات باہمی اعتماد کو نقصان پہنچا رہے ہیں، واشنگٹن کو ماسکو سے تعلقات کی حساسیت کو سمجھنا ہو گا۔