منگل, ستمبر 26 https://www.rt.com/on-air/ Live
Shadow
سرخیاں
صدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمانمغربی ممالک افریقہ کو غلاموں کی تجارت پر ہرجانہ ادا کریں: صدر گھانامغربی تہذیب دنیا میں اپنا اثر و رسوخ کھو چکی، زوال پتھر پہ لکیر ہے: امریکی ماہر سیاستعالمی قرضوں میں ریکارڈ اضافہ: دنیا، بنکوں اور مالیاتی اداروں کی 89 پدم روپے کی مقروض ہو گئی

واشنگٹن نارڈ سٹریم2 گیس لائن منصوبے کے خلاف پابندیوں سے باز رہے ورنہ نتائج اچھے نہ ہوں گے: روس

یورپی گیس لائن منصوبے نارڈ سٹریم 2 کے خلاف نئے ممکنہ امریکی اقدامات اور دھمکیوں پر یورپی کمپنیوں اور روسی حکومت کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔

روس اور یورپ کا ردعمل ایسے موقعے پر سامنے آیا ہے جب کہ امریکہ نے منصوبے پر کام کرنے والی کمپنیوں کو 30 روز میں کام بند کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا نہ ہونے پر انہیں نئی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

روسی نشریاتی ادارے کے مطابق اگر امریکہ منصوبے کے خلاف کوئی معاشی پابندیاں لگاتا ہے تو اس سے منصوبے میں سرمایہ کرنے والی کمپنیوں، توانائی کی کمپنیوں اور معاون اداروں کو شدید نقصان پہنچے گا۔

روسی نشریاتی ادارے کے مطابق امریکی پابندیوں سے براہ راست 12 یورپی ممالک کی 120 کمپنیاں متاثر ہوں گی۔

نارڈسٹریم 2 گیس لان منصوبہ جرمنی اور متعدد دیگر یورپی ممالک کو سالانہ 55 ارب کیوبک میٹر گیس کی فراہمی کا منصوبہ ہے۔ منصوبے پر تمام کاغذی کارروائی کے ساتھ ساتھ اس کی سمندر میں 2300 کلومیٹر لائن بچھا دی گئی ہے، یعنی 94 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے، اور اب کل منصوبے 2460 کلومیٹر کا صرف 6 فیصد حصہ باقی ہے، جس پر بھی روس تیزی سے کام جاری رکھے ہوئے ہے۔

تاہم امریکہ نیٹو اتحاد کے تحت توانائی کے تحفظ کے نام پر یورپی ممالک کو دھمکا رہا ہے کہ وہ روس پر توانائی کے لیے مکمل انحصار نہیں کر سکتے، جس پر جرمنی سمیت یورپی ممالک امریکہ کو رام کرنے پر تلے ہیں تاہم تاحال صدر ٹرمپ کی طرف سے کسی بھی پیشکش کا مثبت جواب نہیں دیا گیا۔ بلکہ منصوبے کے خلاف آئے روز کوئی نہ کوئی کارروائی سامنے آرہی ہے۔ جس نے ایک مکمل منصوبے پر یورپی و روسی کمپنیوں اور حکومتوں کو مشکل سے دوچار کر رکھا ہے۔

دوسری جانب روس نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ ایسے اقدامات باہمی اعتماد کو نقصان پہنچا رہے ہیں، واشنگٹن کو ماسکو سے تعلقات کی حساسیت کو سمجھنا ہو گا۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

6 − one =

Contact Us