ایک نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ گزشتہ دہائی میں چاکلیٹ اگانے کے لیے بچوں سے مزدوری کروانے میں اضافہ ہوا ہے۔ تحقیق کے مطابق افریقی ممالک گھانا اور ایوری کوسٹ، جو کہ چاکلیٹ کی کاشت کے لیے دنیا بھر میں مشہور ہیں، میں 5 سے 17 سال کی عمر کے 2/5 بچے یعنی تقرہباً 43 فیصد بچے چاکلیٹ کی فصلوں میں پرخطر مزدوری کرتے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مغربی کمپنیاں بظاہر تو ایسی پالیسیوں پر زور دیتی ہیں کہ بچوں سے مزدوری کروانے والے کاشت کاروں سے فصل نہیں خریدی جائے گی تاہم کم قیمت اور دیگر لالچ ایسی پالیسیوں پر عملدرآمد میں ہمیشہ رکاوٹ رہے ہیں۔
تحقیق کے مطابق دنیا بھر میں تقریباً 15 لاکھ بچے چاکلیٹ کی پیداوار سے منسلک ہیں، اور ان میں سے تقریباً آدھے گھانا اور ایوری کوسٹ کے ممالک سے تعلق رکھتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق بچوں کو فصلوں پر کام کے لیے تیز دھاری آلات کے استعمال کی تربیت دی جاتی ہے، بچوں سے رات کو اندھیرے میں کام لیا جاتا ہے، اور ان سے خطرناک کیمیائی سپرے بھی کروائے جاتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق بچوں کے چاکلیٹ کی پیداوار سے منسلک ہونے میں گزشتہ دہائی میں 14 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، اور اس دوران دنیا میں چاکلیٹ کی پیداوار میں 62 فیصد کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔