جمعرات, ستمبر 21 https://www.rt.com/on-air/ Live
Shadow
سرخیاں
عالمی قرضہ جات بلندی کی نئی سطح پر پہنچ گئے: مالیاتی رپورٹافریقی ممالک کے روس کے ساتھ بڑھتے تعلقات پر فرانسیسی پریشانی عروج پر: تعلقات خراب کرنے کی کوشش پر وسط افریقی جمہوریہ کے صدر نے صدر میکرون کو سنا دینیٹو: سرد جنگ کے بعد تاریخ کی سب سے بڑی جنگی مشقیں کرے گافرانس کے خلاف افریقہ کے تین ممالک نے عسکری اتحاد بنا لیاجنوبی کوریا: کتے کھانے پر پابندی لگانے کا عندیایورپی یونین آزاد ممالک کا ایک اتحاد ہے یا جدید سامراجی نظام مسلط کیا جا رہا ہے؟ 30 ارب ڈالر کے اثاثے منجمند کرنے اور قوانین تھوپنے پر ہنگری اسپیکر کا سخت ردعملآزادی اظہار کا معاملہ: امریکی ہارورڈ یونیورسٹی ملک کی بدترین جامعہ قراریوکرین جنگ امریکی جال ہے، یورپی رہنما ہوش کے ناخن لیں: سابق فرانسیسی صدر سرکوزی کا مغربی سیاست پر خصوصی انٹرویومالی: فرانس اور مقامی اسلامی تنظیموں میں کشیدگی عروج پر، تازہ حملے میں 15 فوجیوں سمیت 114 افراد جاں بحقکینیڈا میں عارضی طور پر لائے مزدوروں کا استحصال عروج پر، اقوام متحدہ نے غلامی کی بدترین شکل قرار دے دیا

افغانستان: آسٹریلوی افواج نے ایک جنگی قیدی کو اس لیے مار ڈالا کیونکہ اسے بٹھانے کے لیے ہیلی کاپٹر میں جگہ نہ تھی: پائلٹ کا ٹی وی انٹرویو میں انکشاف

افغانستان میں جنگی جرائم کا ایک اور واقع سامنے آیا ہے، واقعے کی تفصیلات کے مطابق آسٹریلوی خصوصی افواج نے ایک افغان جنگی قیدی کو صرف اس لیے مار ڈالا تھا کیونکہ آپریشن ختم ہونے پر اسے بٹھانے کے لیے ہیلی کاپٹر میں جگہ نہیں تھی۔

یاد رہے کی معاملے کی تحقیقات پچھلے چار سال سے جاری ہیں تاہم تاحال اس پہ کوئی فیصلہ نہیں سنایا گیا۔ البتہ ہیلی کاپٹر کے پائلٹ نے ایک ٹی وی انٹرویو میں اعتراف کیا ہے کہ خصوصی افواج کے جتھے نے ایک نہتے افغان قیدی کو اس لیے مار ڈالا تھا کیونکہ ہیلی کاپٹر میں جگہ نہ تھی۔

ہیلی کاپٹر پائلٹ نے ٹی وی انٹرویو میں بتایا کہ انہوں نے خصوصی افواج کے جتھے کو بتایا کہ وہ صرف 6 افراد کو ہیلی کاپٹر میں بٹھا سکتے ہیں، لیکن آپریشن کے بعد فوجیوں کے پاس 7 افغان جنگی قیدی تھے، جس پر انہوں نے ایک کو مار ڈالا اور کہا کہ اب ان کے پاس صرف 6 قیدی بچے ہیں۔

آسٹریلوی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ وہ فی الحال مدعے پر بات نہیں کرنا چاہتے کیونکہ معاملے کی تاحال تحقیقات جاری ہیں۔

واضح رہے کہ آسٹریلوی نشریاتی ادارے متعدد عسکری دستاویزات کی مدد سے اس سے قبل بھی افغانستان میں فوجیوں کے جنگی جرائم سے پردہ اٹھا چکے ہیں، جن میں بچوں سمیت نہتے عام شہریوں کو بے دردی سے مارنے کے واقعات بھی شامل ہیں۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

eleven − nine =

Contact Us