Shadow
سرخیاں
مغربی طرز کی ترقی اور لبرل نظریے نے دنیا کو افراتفری، جنگوں اور بےامنی کے سوا کچھ نہیں دیا، رواں سال دنیا سے اس نظریے کا خاتمہ ہو جائے گا: ہنگری وزیراعظمامریکی جامعات میں صیہونی مظالم کے خلاف مظاہروں میں تیزی، سینکڑوں طلبہ، طالبات و پروفیسران جیل میں بندپولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئے

ایک سال میں یورپ کی آدھی سے زائد چھوٹی کمپنیاں دیوالیہ ہو سکتی ہیں: تحقیقاتی رپورٹ

کورونا کے باعث یورپ کے بڑے 5 ممالک کے 50 فیصد چھوٹے اور درمیانے کاروبار بند ہو جانے کے خطرے سے جونچ رہے ہیں۔ تازہ رپورٹ کے مطابق وباء کے باعث جرمنی، برطانیہ، فرانس، اٹلی اور اسپین کی 70 فیصد کمپنیاں گھاٹے میں چل رہی ہیں، اور آئندہ 12 ماہ میں یہ دیوالیہ ہو سکتی ہیں۔ تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق آئندہ چند ماہ میں 2200 سے زائد کمپنیوں کا یقینی طور پر بند ہونے کا خطرہ موجود ہے۔

رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ متاثر اٹلی اور اسپین کے چھوٹے اور درمیانے کاروبار ہوں گے، کیونکہ ان ممالک میں کورونا کے باعث سب سے سخت تالہ بندی کی گئی تھی۔ رپورٹ کے مطابق اٹلی اور اسپین کی 30 سے 33 فیصد چھوٹی اور درمیانی کمپنیاں ابھی سے دیوالیہ ہو چکی ہیں اور آئندہ 12 ماہ میں اس تعداد میں مزید اضافہ ہو گا۔

تحقیقاتی رپورٹ آگست کے ماہ میں اکٹھی کی گئی معلومات کی بنیاد پر بنائی گئی ہے۔ یاد رہے کہ یورپ میں کووڈ19 کی دوسری لہر آگست میں شروع ہوئی تھی جس کے نتیجے میں حکومتوں نے دوبارہ تالہ بندی کی تاہم عوام معاشی بدحالی کے ہاتھوں مجبور عوام تالہ بندی کے خلاف سڑکوں پراحتجاج میں کر رہی ہے۔

رپورٹ کے مطابق آئندہ 6 ماہ میں 11 فیصد سے زائد چھوٹی و درمیانی کمپنیاں بینکوں میں دیوالیہ ہونے کی درخواستیں جمع کروا دیں گی۔ یاد رہے کہ کہ چھوٹی اور درمیانی کمپنیوں میں وہ کمپنیاں شامل کی جاتی ہیں جن میں 50 سے 249 تک ملازمین کام کرتے ہوں۔ جبکہ شعبہ جات کے حوالے سے ان میں زراعت، رہائشی، کریانہ اور ریسٹورنٹ سے وابستہ کاروبار شامل ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کاروبار بند ہونے سے بے روزگاری میں بھی اضافہ ہو گا، اور مجموعی طور پر کم ازکم ایک تہائی مزید افراد بے روز گار ہو جائیں گے۔ جبکہ یورپ میں درمیانے طبقہ اس سارے عمل سے سب سے زیادہ متاثر ہو گا۔

رپورٹ کے مطابق جی ڈی پی کے حوالے سے یورپ میں مجموعی طور پر 8 اعشاریہ 3 فیصد کی گراوٹ دیکھنے کو ملے گی۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

six + 13 =

Contact Us