روسی صدر ولادیمیر پوتن نے پارلیمنٹ میں مسودہ جمع کروایا ہے جس کے تحت روسی صدور اپنی آئینی مدت پوری ہونے کے بعد سینٹ کے مستقل اور تاحیات رکن بن سکیں گے۔
مسودے کے تحت صدر اپنے ساتھ 7 مزید افراد کو بھی قانونی ادارے کا رکن بنا سکیں گے، اور وہ بھی تاحیات آئینی ادارے کا رکن رہیں گے۔ تاہم اس پرشرط لاگو کی گئی ہے کہ انہوں نے ملک کے لیے نمایاں خدمات سرانجام دی ہوں۔ مسودے کے مطابق سابق صدور 6 سال کے لیمزید 23 سینٹر بھی تعینات کرنے کے حقدار ہوں گے۔
سابق صدور کو دی جانے والی یہ مراعات گرمیوں میں ہونے والے اہم آئینی ریفرنڈم کے بعد سامنے آنے والی اہم قانونی ترمیم ہے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ صدر پوتن اپنی حالیہ مدت پوری کرنے کے بعد کریملن چھوڑ دیں گے اور ماسکو میں اقتدار ولادیمیر پوتن سے کسی اور شخص کے ہاتھوں میں چلا جائے گا۔
مسودے کے تحت صدر کے پاس آئینی مدت پوری کرنے کے بعد 3 ماہ ہوں گے کہ وہ وفاقی کونسل کے لیے درخواست دے سکے۔ واضح رہے کہ کہ روسی سینٹ کے 170 ارکان ہوتے ہیں اور اسکی حالیہ سینٹ کو 2011 سے ویلینتینا ماتوی ینکو چیئرکر رہی ہیں۔
صدر پوتن کے جمع کروائے گئے قانونی مسودے کے مطابق وفاقی کونسل بنانے کے لیے ملک کے تمام 85 صوبوں میں سے ہر ایک سے دو ارکان لیے جائیں گے، جن میں سے ایک قانونی معاملات کا ذمہ دار ہو گا اور دوسرا انتظامی معاملات کو دیکھے گا۔
گزشتہ ہفتے روسی پارلیمنٹ نے ایک اور آئینی ترمیم کی منظوری دیتے ہوئے صدر کو وزیراعظم کی مشروط تعیناتی کا اختیار بھی دیا ہے، جس کے تحت صدر صرف اس فرد کو وزیر اعظم تعینات کر سکے گا جس کی منظوری ارکان پارلیمنٹ کی جانب سے دی جائے گی، اور کابینہ کی منظوری کی بھی یہی شرط ہو گی۔