منگل, ستمبر 26 https://www.rt.com/on-air/ Live
Shadow
سرخیاں
صدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمانمغربی ممالک افریقہ کو غلاموں کی تجارت پر ہرجانہ ادا کریں: صدر گھانامغربی تہذیب دنیا میں اپنا اثر و رسوخ کھو چکی، زوال پتھر پہ لکیر ہے: امریکی ماہر سیاستعالمی قرضوں میں ریکارڈ اضافہ: دنیا، بنکوں اور مالیاتی اداروں کی 89 پدم روپے کی مقروض ہو گئی

ویانا میں دہشت گرد حملہ: 4 افراد ہلاک 22 زخمی، شہریوں پر حملے کی دنیا بھر میں مذمت

آسٹریا کے دارالحکومت ویانا کے مرکزی علاقے میں حملے میں ایک خاتون سمیت 4 افراد کے ہلاک جبکہ 22 کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ پولیس کے مطابق دو حملہ آوروں نے شہر کے پر ہجوم علاقے میں اچانک اندھا دھند گولیاں چلانا شروع کر دیں۔

حملہ ایک تاریخی سینیگاگ کے اتنا قریب تھا کہ پہلے پہل انتظامیہ کو لگا کہ حملہ سینیگاگ پر کیا گیا تھا۔

سوشل میڈیا پر جاری متعدد ویڈیو میں ایک شخص کو خود کار اسلحے سے گولیاں چلاتے دیکھاجا سکتا ہے۔

حملے کی دنیا بھر سے مذمت کی گئی ہے، جبکہ یورپی رہنماؤں نے اسے اسلام سے جوڑا ہے۔

آسٹریا کے وزیر اعظم نے یورپ میں مہاجرین اور مسلمانوں کے خلاف بڑھتی نفرت کے پیش نظر کہا ہے کہ حملے کا مہاجرین سے کوئی تعلق نہیں، یہ کام ان لوگوں کا ہے جو امن کو ناپسند کرتے ہیں اور جنگ چاہتے ہیں، یہ تہذیب اور بربریت کے درمیان جدوجہد کی عکاسی ہے۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق مارے جانے والا حملہ آور مقامی شہری تھا تاہم اسے 2019 میں شام جانے کی کوشش میں 22 ماہ کی سزا سنائی گئی تھی، جس سے وہ پیرول پر دسمبر میں باہر نکلا۔ حکومت کو شک تھا کہ اسکے داعش سے تعلقات تھے اور وہ تنظیم میں شمولیت کے لیے ہی شام جانا چاہتا تھا۔ 20 سالہ کوجتیم فیجزولائی کے والدین کا تعلق مقدونیہ سے ہے۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

16 − 5 =

Contact Us