جانی ٹکل (رشیا ٹوڈے) – روسی پارلیمنٹ میں سابق صدور کو تمام مجرمانہ اور انتظامی احتساب سے استثنیٰ دینے کے لیے قرارداد پیش کر دی گئی ہے۔ قرارداد کے مطابق ریاست کے تمام سابق سربراہ اور انکے اہل خانہ کو نہ صرف مقدمات سے استثنیٰ حاصل ہو گا بلکہ انہیں کسی بھی جرم میں گرفتار، قید، اچانک تلاشی اور تفتیش سے بھی استثنیٰ حاصل ہو گا۔
قانون سے سابق صدر دیمتری میدویدیو کو بھی استثنیٰ مل جائے گا کیونکہ روس کے وہ سابق واحد صدر ہیں جو اب بھی زندہ ہیں۔
قانون کے پاس ہونے پر صدور کو انکے عہدے سے قبل کیے کسی عمل پر بھی احتساب کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ یوں یہ قانونی تحفظ موجودہ صدر ولادیمیر پوتن کو انکے وزیراعظم کے دور کے حوالے سے بھی تحفظ کی ضمانت دیتا ہے۔
روس کا موجودہ قانون صدر کو صرف حکومت میں رہتے ہوئے جرائم اور انتظامی فیصلوں پر احتساب سے استثنیٰ دیتا ہے تاہم اس کے علاوہ کسی قسم کا استثنیٰ حاصل نہیں ہے، اور انکا احتساب کیا جا سکتا ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ایسے قانون کی تیاری ظاہر کرتی ہے کہ صدر پوتن جلد طاقت سے الگ ہونے کا ارادہ رکھتے ہیں، اگرچہ ماضی قریب میں کی گئی ایک قانونی ترمیم کے تحت وہ 2036 تک ملک کے صدر کے لیے انتخابات لڑ سکتے ہیں۔
یاد رہے کہ قانونی تحفظ کے نئے مسودے میں صدر کو انتہائی سنجیدہ جرائم، مثلاً غداری کے مقدمے میں احتساب سے استثنیٰ حاصل نہیں ہو گا، تاہم اس کے لیے حکومت کو ملک کی اعلٰی عدالت اور آئینی عدالت سے اجازت کے ساتھ ساتھ سینٹ اور وفاقی کونسل سے اکثریت ووٹ کی ضرورت بھی ہو گی۔
گزشتہ ماہ روسی پارلیمنٹ میں سابق صدور کو تاحیات رکن سینٹ اور دیگر سیاسی مراعات کے لیے بھی مسودہ پیش کیا گیا تھا، جس پر تبصرے میں مغربی ماہرین کا کہنا تھا کہ اس کا مطلب ہے کہ صدر پوتن اقتدار سے تو الگ ہو جائیں گے تاہم ملکی سیاست سے الگ نہیں ہونا چاہتے۔
یاد رہے کہ سابق صدور کو تاحیات سینٹ رکن بننے کا اختیار دینے والا قانون اٹلی میں پہلے سے موجود ہے۔