روسی ٹیکنالوجی ماہرین کے ایک گروہ نے وزارت اطلاعات سے استدعا کی ہے کہ ایسی غیر ملکی سماجی کمپنیوں کو بھاری جرمانے کیے جائیں جو روسی ابلاغیات کو روکنے اور سنسر کرنے میں ملوث پائی گئی ہیں۔ گروہ کی تیار کردہ رپورٹ کے مطابق امریکی سماجی میڈیا کمپنیوں نے 20 سے زائد روسی ابلاغی اداروں پر پابندی لگا رکھی ہے۔
ایک کھلے خط میں ماہرین نے ٹویٹر، فیس بک اور گوگل پر 10 لاکھ روسی روبل یعنی ایک لاکھ تیس ہزار امریکی ڈالر کے برابر جرمانے کی سفارش کی ہے۔
خط میں روسی وفاقی سنسر کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ امریکی کمپنیوں نے آر آئی اے نوووستی، رشیا ٹوڈے، سپوتنک اور روسیا1 کے مواد کو سنسر کررکھا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ روسی سنسر ادارہ امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں کو جرمانہ کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا لہٰذا ان کے مقامی معاونین سے یہ رقوم وصول کی جانی چاہیے۔ اس سال ٹویٹر کو مختلف قانونی خلاف ورزیوں پر 51 ہزار امریکی ڈالر جرمانہ کیا گیا، لیکن کوئی وصولی نہ ہوئی، اس لیے ان کمنیوں کی مقامی معاونین اشتہاری کمپنیوں پر یہ جرمانہ عائد کیا جانا چاہیے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ اس سال ٹویٹر نے رشیا ٹوڈے پر ریاستی ترجمان ادارے کا خصوصی نوٹس لگایا جبکہ یہ نوٹس متعدد دیگر ممالک کے اداروں پر نہیں لگایا گیا، جن میں برطانوی بی بی سی اور امریکی آر ایف ای/آر ایل شامل ہیں۔ اور تو اور ویب سائٹ پر رشیا ٹوڈے کی شائع کردہ خبریں تلاش کرنے پر اس کے مواد کو دبائے کی شکایات بھی موصول ہوئی ہیں۔