منگل, ستمبر 26 https://www.rt.com/on-air/ Live
Shadow
سرخیاں
صدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمانمغربی ممالک افریقہ کو غلاموں کی تجارت پر ہرجانہ ادا کریں: صدر گھانامغربی تہذیب دنیا میں اپنا اثر و رسوخ کھو چکی، زوال پتھر پہ لکیر ہے: امریکی ماہر سیاستعالمی قرضوں میں ریکارڈ اضافہ: دنیا، بنکوں اور مالیاتی اداروں کی 89 پدم روپے کی مقروض ہو گئی

ہائپرلوپ میں انسانی سفر کا کامیاب تجربہ – ویڈیو

برطانوی کمپنی ورجن نے ہائپرلوپ کے پہلے انسانی سفر کا کامیاب تجربہ کر لیا ہے۔ پہلے سفر میں کمپنی کے دو ملازمین، جوش گیگل، کمپنی کے چیف ٹیکنالوجی آفیسر اور سارہ لوہیان، ڈائریکٹر پیسنجر ایکسپیرئنس نے خود کو رضاکارانہ طور پر پیش کیا۔ تجربہ امریکی ریاست لاس ویگس کے ریگستان میں کیا گیا، جہاں 172 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے ہائپرلوپ نے سفر کیا۔ تجربے کے لیے 500 میٹر لمبا اور 3 اعشاریہ 3 میٹر چوڑا ہائپرلوپ لگایا گیا تھا جس نے 500 میٹر کا سفر صرف 15 سیکنڈ میں پورا کیا۔

کمپنی کا دعویٰ ہے کہ اس نے انسانوں کے بغیر تقریباً 400 تجربات کیے ہیں، لیکن انسان کے ساتھ ایک کامیاب تجربہ انتہائی اہم تھا۔ مانا جاتا ہے کہ اگر ہائپرلوپ کامیاب رہا تو انسانی سفر اور سامان کی منتقلی کی صنعت میں ایک انقلاب برپا ہو جائے گا۔

ماہرین کا خیال ہے کہ ہائپرلوپ کی خلائی ٹیوب میں 967 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے سفر کیا جا سکے گا۔ یعنی اب تک دنیا کی تیز ترین شنگھائی میگلیو ٹرین سے دو گناء زیادہ رفتار سے سفر ممکن ہو گا۔ واضع رہے کہ میگلیو ٹرین 482 کلومیٹر کی گھنٹے کی رفتار سے سفر کرتی ہے۔

ورجن کمپنی کو امیدہے کہ 2025 تک وہ حفاظتی معیار کو پورا کرتے ہوئے حفاظتی لائسنس اور 2030 تک کمرشل لائسنس لینے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ کامیاب تجربے کے بعد کمپنی کا کہنا ہے کہ “آج وہ خلائی ماحول میں تیرتی ایک ٹیوب میں تیز اور محفوظ سفر کروا کر اس سوال کا جواب دینے میں کامیاب ہو گئے ہیں کہ ان کے لیے تحفظ کتنا اہم ہے۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

two × four =

Contact Us