برطانیہ نے پیٹرول اور ڈیزل سے چلنے والی نئی گاڑیوں کے خریدنے پر پابندی لگانے کے عمل میں تیزی لائی ہے۔ پابندی کا مقصد ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات پر قابو پانا ہے۔
برطانوی حکومت نے تیل سے چلنے والی گاڑیوں پر مکمل پابندی لگانے کے لیے پہلے 2040 کا ہدف مقرر کیا تھا تاہم اب اسے پانچ سال کم کر کے 2035 کر دیا گیا ہے۔ جبکہ فنانشل ٹائمز اور بی بی سی نے مختلف اعلیٰ حکام کے حوالے سے کہا ہے کہ برطانیہ اس ہدف کو بھی مزید کم کرتے ہوئے جلد 2030 کر دے گا۔
تاہم پالیسی میں ایسی گاڑیوں کو شامل نہیں کیا گیا جن میں برقی موٹر اور تیل سے چلنے والا انجن دونوں شامل ہوں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ پالیسی کا معیشت پر بھی اچھا اثر پڑے گا، اور 30 ہزار نئی ملازمتیں پیدا ہو گی، جبکہ قومی پیداوار میں بھی صفر اعشاریہ دو فیصد کا اضافہ متوقع ہے۔
جبکہ تیل سے گاڑیاں بنانے والی صنعتوں نے اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ پہلے سے اعلان کردہ وقت کو مزید پیچھے لانے سے انہیں بہت نقصان ہو گا۔ جبکہ شہری بھی اس سے مالی بوجھ بڑھنے پر پریشان ہیں۔ دوسری طرف برقی کاریں اور اس سے وابستہ دیگر صنعتیں بھی ابھی پوری طرح پورے ملک میں خدمات فراہم کرنے کے تیار نہیں ہیں۔