Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

برطانیہ: تیل سے چلنے والی گاڑیاں مزید صرف 10 سال خریدی جا سکیں گی

برطانیہ نے پیٹرول اور ڈیزل سے چلنے والی نئی گاڑیوں کے خریدنے پر پابندی لگانے کے عمل میں تیزی لائی ہے۔ پابندی کا مقصد ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات پر قابو پانا ہے۔

برطانوی حکومت نے تیل سے چلنے والی گاڑیوں پر مکمل پابندی لگانے کے لیے پہلے 2040 کا ہدف مقرر کیا تھا تاہم اب اسے پانچ سال کم کر کے 2035 کر دیا گیا ہے۔ جبکہ فنانشل ٹائمز اور بی بی سی نے مختلف اعلیٰ حکام کے حوالے سے کہا ہے کہ برطانیہ اس ہدف کو بھی مزید کم کرتے ہوئے جلد 2030 کر دے گا۔

تاہم پالیسی میں ایسی گاڑیوں کو شامل نہیں کیا گیا جن میں برقی موٹر اور تیل سے چلنے والا انجن دونوں شامل ہوں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ پالیسی کا معیشت پر بھی اچھا اثر پڑے گا، اور 30 ہزار نئی ملازمتیں پیدا ہو گی، جبکہ قومی پیداوار میں بھی صفر اعشاریہ دو فیصد کا اضافہ متوقع ہے۔

جبکہ تیل سے گاڑیاں بنانے والی صنعتوں نے اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ پہلے سے اعلان کردہ وقت کو مزید پیچھے لانے سے انہیں بہت نقصان ہو گا۔ جبکہ شہری بھی اس سے مالی بوجھ بڑھنے پر پریشان ہیں۔ دوسری طرف برقی کاریں اور اس سے وابستہ دیگر صنعتیں بھی ابھی پوری طرح پورے ملک میں خدمات فراہم کرنے کے تیار نہیں ہیں۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

18 + 12 =

Contact Us