صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم کی انتظامیہ نے ریاست وسکونسن کے بعض حلقوں میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے لیے درخواست جمع کروا دی ہے اور اس کے لیے مقررہ 30 لاکھ ڈالر کی ادائیگی بھی کر دی گئی ہے۔ واضح رہے کہ ریاست وسکونسن میں جوبائیڈن کو صدر ٹرمپ پر صرف 20 ہزار ووٹوں کی برتری حاصل ہے۔ امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق دوبارہ گنتی کے لیے درخواست دیے گئے حلقوں میں کل 8 لاکھ ووٹ ڈالے گئے ہیں۔
پوری ریاست میں دوبارہ گنتی کے لیے امیدوار کو 80 لاکھ ڈالر کی بڑی جمع کروانا پڑتے، یہی وجہ تھی کہ صرف مخصوص حلقوں میں دوبارہ گنتی کی درخواست دی گئی ہے، آج اعتراضات کے خلاف درخواست جمع کروانے کا آخری روز تھا۔
صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم کی انتظامیہ کی جانب سے درخواست میں اعتراضات اٹھائے گئے ہیں کہ ریاست میں بائیڈن کی فتح کے پیچھے ووٹ نہ ڈالنے والے افراد کے نام سے ووٹوں، غیر قانونی طور پر جاری کردہ بیلٹوں اور مقامی انتظامیہ کی غلط سفارشات کا ہاتھ ہے، اور مشکوک حلقوں میں شدید ترین بدانتظامیوں کی شکایات بھی موجود ہیں۔
جو بائیڈن کو وسکونسن کے تمام 72 حلقوں سے مجموعی طور پر 20 ہزار 612 ووٹوں کی برتری حاصل ہے، جبکہ یہ ان چند ریاستوں میں شامل ہے جہاں صدر ٹرمپ نے اپنی فتح کا اعلان کر رکھا ہے۔
وسکونسن سے جیت جانے کے باوجود صدر ٹرمپ اور جوبائیڈن کے درمیان فرق بہت نمایاں ہو گا، صدر ٹرمپ تاحال میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق 222 اور بائیڈن 290 الیکٹورل ووٹ حاصل کر سکے ہیں۔ تاہم اس سے ان کے دھاندلی کے بیانیے کو تقویت ملے گی اور وہ مزید ریاستوں میں دوبارہ گنتی کی درخواست جمع کروا سکتے ہیں۔