سابق برطانوی رکن پارلیمنٹ جارج گیلؤوے کا کہنا ہے کہ فوری ہنگامی اقدامات نہ کیے گئے توعالمی مالیاتی نظام عنقریب بُری طرح سے گِر سکتا ہے۔ رشیا ٹوڈے کے مالیاتی امور کے پروگرام قیئصر رپورٹ میں گفتگو کرتے ہوئے جارج گیلؤوے کا کہنا تھا کیونکہ دنیا میں اس وقت کرنسیوں کے پیچھے کسی قسم کے ٹھوس وسائل (سونا وغیرہ) موجود نہیں ہیں، یعنی موجودہ نوٹ ایک کاغذ کے ٹکرے کے سوا کچھ نہیں ہے، لہٰذا ایسے میں مرکزی بینکوں کا ان نوٹوں سے مارکیٹ میں سرمایہ کاری کرنا کسی بھی طرح عقلمندی نہیں ہے؟ ہم کاغذ کے ٹکروں کے بدلے باقائدہ خریدوفروخت کر رہے ہیں۔
جارج گیلؤوے کا مزید کہنا تھا کہ شدید مالیاتی دباؤ کے باعث ایران، وینزویلا اور دیگر ایسے ممالک جنہیں عالمی پابندیوں کی وجہ سے شدید مالیاتی بحران کا سامنا ہے، وہ جلد بٹ کوئن جیسی کرپٹو کرنسیوں کی طرف چلے جائیں گے۔ بٹ کوئن ان میں سے سب سے مؤثر لگتا ہے، کیونکہ کاغذ کے بینک نوٹوں کی تو کوئی قدر نہیں رہی۔
جارج کیلؤوے نے مزید کہا کہ سونے یا دیگر وسائل کے بغیر نوٹ چھاپنے کی پالیسی خطرناک ہے، لیکن یہاں حکومتیں اندھا دھند نوٹ چھاپ رہی ہیں۔ مسئلے کو سدھارنے کی ضرورت ہے، ہمیں یا تو بریٹن ووڈ کی طرز پر نئے مالیاتی معاہدے کی ضرورت ہے یا ہم عالمی مالیاتی نظام کے تباہ ہونے کا انتطار کریں۔
گفتگو میں برطانوی رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ برکس ممالک، برازیل، روس، ہندوستان، چین اور جنوبی افریقہ نیا مالیاتی نظام بھی متعارف کروا سکتے ہیں، جو ساختی نہیں بلکہ حقیقی نوٹ پر مبنی ہو۔