Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

صدر ٹرمپ کا امریکی جنگیں ختم کرنے کی پالیسی کا تسلسل: صومالیہ سے 700 سے زائد فوجی نکالنے کا حکم جاری

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صومالیہ سے 700 سے زائد فوجیوں کو واپس بلانے یا کسی دوسرے اڈے میں تعینات کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ پینٹاگون کے مطابق حکم پر عملدرآمد 2021 کے آغاز تک مکمل ہو جائے گا۔

پینٹاگون کے مطابق کتنے فوجیوں کو واپس بلانا ہے اور کتنے کو کینیا، جبوتی یا افریقہ کے دیگر فوجی اڈوں پر بھیجنا ہے ابھی اسکا فیصلہ ہونا باقی ہے۔ تاہم یہ تاثر دینا غلط ہے کہ امریکہ مشرقی افریقہ سے فوجیں ہٹا رہا ہے۔ امریکہ اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے خطے میں موجودگی کو قائم رکھے گا۔

واضح رہے کہ امریکی فوجی گزشتہ 13 سال سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں صومالیہ میں تعینات تھے، اور اب بھی اس کی کچھ اہلکار ملک میں ہی رہیں گے، تاہم انکی تعداد کو بڑی حد تک کم کر دیا جائے گا۔

ماہرین کے مطابق صدر ٹرمپ کا اقدام امریکہ کی نہ ختم ہونے والی جنگوں کو ختم کرنے کی کوشش کا تسلسل ہے۔ اور اسی مقصد کو پورا کرنے کے لیے صدر ٹرمپ نے وزارت دفاع میں حال ہی میں بڑی تبدیلیاں کی ہیں۔

یاد رہے کہ صومالیہ 1991 میں اس وقت خانہ جنگی کا شکار ہو گیا تھا، جب مقامی قبائل نے فوجی حکومت کے خلاف بغاوت کرتے ہوئے حکومت اپنے ہاتھوں میں لے لی تھی، امریکہ اقوام متحدہ کے اہلکاروں کے تحفظ کے نام پر صومالیہ میں اترا اور اپنا فوجی اڈہ قائم کیا، یہ قیام 1995 تک رہا، اور دوبارہ امریکی فوجی صومالیہ میں 2005 میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اترے۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

fifteen − 13 =

Contact Us