آسٹریلیا نے فیس بک اور گوگل کو مقامی میڈیا کا مواد استعمال کرنے پر ادئیگی کا قانون متعارف کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔ رواں ہفتے اسمبلی میں پیش کیے جانے والے قانون کے مطابق گوگل اور فیس بک کو مقامی میڈیا کے ساتھ انکا مواد استعمال کرنے پر آدائیگی کا معاہدہ کرنا ہو گا۔ قانون کے مطابق اگر دونوں فریقین معاہدہ کرنے میں ناکام رہے تو حکومت کی طرف سے تعینات کردہ عہدے دار مفاہمت کا کردار ادا کرے گا۔
دنیا بھر میں اپنی نوعیت کے پہلے قانون پر دنیا بھر کے ٹیکنالوجی ماہرین کی نظریں ہیں۔ آسٹریلوی قانون دان اور رکن اسمبلی جوش فرائیڈنبرگ کا کہنا ہے کہ قانون کا مقصد آن لائن دنیا کو حقیقی دنیا سے روشناس کروانا ہے، اور مقامی میڈیا کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔
فیس بک کا کہنا ہے کہ وہ قانون دانوں کے ساتھ مل کر قانونی مسودے کی قابل عمل شقوں کو ضرور زیر غور لائیں گے اور مقامی میڈیا کی ہر ممکن حمایت کریں گے۔
واضح رہے کہ آسٹریلیا گزشتہ تین سالوں سے امریکی کمپنیوں اور میڈیا کے بڑھتے اثرو رسوخ پر ناپسندیدگی کا اظہار کر رہا ہے۔ گزشتہ سال حکومت نے ٹیکنالوجی کمپنیوں پر مقامی میڈیا کو ادائیگی کے لیے گفتگو کی تاہم کمپنیوں نے اسے مسترد کر دیا، جس پر اب حکومت نے قانون سازی سے مقامی ابلاغی اداروں کے حقوق کے تحفظ کا رستہ اپنایا ہے۔
یاد رہے فیس بک برطانوی ابلاغی اداروں کو انکا مواد استعمال کرنے پر ادائیگی کے لیے حامی بھر چکا ہے، جسکا آگاز جنوری 2021 سے ہو جائے گا۔ معاہدے کے تحت گارجین، ڈیلی مرر، انڈیپینڈنٹ، اور اکانومسٹ وغیرہ کو ادائیگیاں کی جائیں گی۔
برطانوی صحافیوں کے مطابق ادائیگیوں کے قوانین یا مقدار کی تفصیل واضح نہیں کی گئی تاہم یہ ملین ڈالروں میں ہو گی۔