جاپانی حکومت نے 2011 میں زلزلے کے باعث تباہ ہوئے فوکوشیما جوہری بجلی گھر کے اطراف میں دوبارہ آبادی بسانے کا انوکھا طریقہ متعارف کروایا ہے۔ حکومت علاقے کو آباد کرنے والے شہریوں کو 11600 سے 38700 ڈالر تک رقم ادا کریگی، تاہم حکومت نے شرط رکھی ہے کہ تجویز قبول کرنے والے کو علاقے میں کم ازکم پانچ سال گزارنا ہو گا۔
فوکوشیما شہر میں 12 بلدیات ہیں، جہاں سے 2011 میں 9 ریکٹر کی شدت سے آئے زلزلے کے باعث 20 کلومیٹر کے دائرے سے ڈیڑھ لاکھ سے زائد افراد نے ہنگامی طور پر علاقہ خالی کر دیا تھا۔ لیکن 9 سال گزرنے کے باوجود لوگوں نے واپسی کا رستہ اختیار نہیں کیا ہے۔ حکومتی اعدادو شمار کے مطابق تاحال صرف 20 فیصد آبادی واپس گھروں کو منتقل ہوئی ہے۔
یہی وجہ ہے کہ حکومت نے شہریوں کو ابھارنے کے لیے مالی منصوبہ متعارف کروایا ہے۔ مالی منصوبے کے تحت شہر کے مضافاتی علاقوں سے اندرون شہر منتقل ہونے والے خاندانوں کو حکومت 11600ڈالر ادا کرے گی، ملک کے کسی دوسرے علاقے سے فوکوشیما میں منتقل ہونے والوں کو 19300 جبکہ کنوارے افراد کے لیے چھوٹا مگر خصوصی منصوبہ پیش کرتے ہوئے انہیں 7750ڈالر کی ادائیگی کا اعلان کیا گیا ہے، ایسے ہی علاقے میں کاروبار یا نئی صنعت کو ابھارنے میں دلچسپی رکھنے والوں کو 38700 ڈالر دینے کا منصوبہ پیش کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ فضلے کو ہٹانے اور تابکاری کے اثرات کو کم کرنے کا کام تاحال جاری ہے، اور ماہرین کا کہنا ہے کہ ابھی یہ سلسلہ کچھ سال مزید جاری رہے گا۔