فیس بک اور گوگل نے آن لائن مارکیٹ میں دھوکے سے اجارہ داری قائم رکھنے کے خلاف ہونے والی ممکنہ کارروائی پر ایک دوسرے کا ساتھ دینے کا عندیا دیا ہے۔
گزشتہ ہفتے ٹیکساس سمیت نو امریکی ریاستوں نے فیس بک اور گوگل پر ایک دوسرے کو مارکیٹ میں ملی بھگت سے اجارہ داری قائم کرنے کے جرم میں عدالت کا دروازہ کھٹکایا ہے، درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ کمپنیوں میں باقائدہ خفیہ معاہدہ کیا گیا جسے جیڈی بلیو کا نام دیا گیا، اور اس کے تحت کمپنیاں آن لائن کاروبار اور اشتہارات کو دھوکے سے کنٹرول کر رہی ہیں۔ درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ کمپنیوں کو اس بات کی مکمل آگاہی تھی کہ ان کا معاہدہ بدعنوانی پر مبنی ہے اور انکے خلاف بداعتمادی کے تحت تحقیقات اور مقدمہ کیا جا سکتا ہے، یہی وجہ ہے کہ کمپنیوں نے معاہدے کو خفیہ رکھا۔
امریکی نشریاتی اداروں کے مطابق ٹیکنالوجی کی دونوں بڑی کمپنیوں نے مقدمے سے نمٹنے کے لیے ایک دوسرے سے بھرپور تعاون کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
کمپنیوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے کوئی غلط کام نہیں کیا ہے، فیس بک نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ الزامات بےبنیاد ہیں، جبکہ گوگل نے بداعتمادی کے الزام کو ایک عمومی کہانی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کسی کمپنی کو معاون معلومات فراہم نہیں کرتے۔
یاد رہے کہ گوگل پر اس سے قبل بھی آن لائن تلاش کے دوران اپنی کاروباری کمپنیوں کو فائدہ دینے کے الزامات پر متعدد بار جرمانہ ہو چکا ہے، اور ایسا عالمی سطح پر بھی ہوا ہے۔
دوسری جانب امریکہ میں اب بھی 35 ریاستوں نے گوگل پر آن لائن تلاش کو دھوکے سے متاثر کرنے کے الزامات کا سامنا ہے، جبکہ محکمہ انصاف بھی گوگل کو عدالت میں گھسیٹ چکا ہے۔