ماسکو نے مغربی ممالک کی سرحدی علاقوں میں بڑھتی عسکری مشقوں پہ اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ اگر یہ سلسلہ روکا نہ گیا تو اسکے خطرناک نتائج ہوں گے۔
مقامی اخبار روسیاسکایا سے گفتگو میں روسی نائب وزیر دفاع الیگزینڈر فومن نے کہا کہ امریکہ اور اسکے نیٹو اتحادیوں نے 2020 میں روسی سرحد پر فضائی اور بحری سرگرمیوں میں اضافہ کیا ہے، اس کھلی اشتعال انگیزی سے صورتحال کسی بھی وقت بگڑ سکتی ہے۔ نائب وزیر دفاع نے مزید کہا کہ امریکہ نے دوسری عالمی جنگ کی فتح کے دن بھی سرحد پر طاقت کا مظاہرہ کرنے کی کوشش کی، جبکہ ماہ آگست اور ستمبر میں امریکہ کے خصوصی جنگی طیارے کی سرحد پر 15 سے زائد پروازیں ریکارڈ کی گئیں، فومن کا مزید کہنا تھا کہ امریکی بحری جنگی جہاز جان میک کین اور برطانوی بحری جہازنے بھی چند ہفتے قبل سمندری حدود کی خلاف ورزی کی ہے، جسے اعلیٰ تربیت یافتہ روسی فوجیوں نے فوری پیچھے دھکیل دیا۔
روسی عہدیدار نے کہا کہ روس مسائل پر گفتگو کے لیے تیار ہے تاہم یہ باہمی احترام اور ایک دوسرے کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہوں گے، سرحد پر اشتعال انگیزی کسی کے مفاد میں نہیں۔