افریقی ملک مالی میں سڑک کنارے نصب بم پھٹنے سے دو فرانسیسی فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔ فرانسیسی نشریاتی ادارے کے مطابق پیر کے روز بھی ایسے ہی ایک حملے میں الگ سے 3 فوجی مارے گئے تھے۔ القائدہ نے فرانسیسی فوجیوں پر حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
فرانسیسی وزارت دفاع کے مطابق 2013 سے اب تک مالی میں 50 فوجی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، اور ان میں سے بڑی تعداد ساحل نامی شہر میں حملوں کا نشانہ بنی۔ صحارا صحرا کے جنوب میں واقع ساحل شہر میں سن 2011 سے بے امنی کا دور دورہ ہے، یاد رہے کہ 2011 میں نیٹو نے لیبیا کے سابق حکمران معمرقذافی کی حکومت گرانے کے لیے شمال افریقی ملک پر حملہ کیا تھا۔
اس کے علاوہ فرانس کی 2013 سے اپنی گزشتہ کالونیوں میں مداخلت کا سلسلہ بڑھانے اور براہ راست فوجیں اتارنے کے باعث بھی خطے میں مزاحمتی جنگجو گروہ پروان چڑھ رہے ہیں اور اب مسلح مزاحمت اپنے عروج پر ہے۔ فرانسیسی سرکاری اعدادوشمار کے مطابق فرانس نے مغربی افریقہ کے ممالک میں 5100 سے زائد فوجی تعینات کر رکھے ہیں، اور ان میں سے بڑی تعداد مالی میں تعینات ہے۔ یاد رہے کہ فرانسیسی افواج کو مقامی افواج کی حمایت بھی حاصل ہے۔