ناروے بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کو کامیابی سے پروان چڑھانے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے۔ مقامی محکمہ اندراج کے مطابق سن 2020 میں ناروے میں درج ہونے والی نئی گاڑیوں میں 54٪ سے زائد بجلی سے چلنے والی گاڑیاں تھیں۔ گزشتہ سال بھی ناروے میں درج ہونے والی نئی گاڑیوں میں سے 42٪ برقی گاڑیاں تھیں۔
واضح رہے کہ ناروے نے 2025 تک ملک میں تیل سے چلنے والی گاڑیوں کی فروخت پر پابندی لگانے کا اعلان کر رکھا ہے۔ جبکہ پالیسی کے فروغ کے لیے حکومت نے برقی گاڑیوں کی درآمد اور ڈرائیوروں کو سڑک ٹیکس کی چھوٹ بھی دے رکھی ہے، اس کے علاوہ پارکنگ، ٹال ٹیکس اور گاڑی سمیت کشتی پر سفر کی صورت میں بھی مالکان کو سستی ٹکٹ کی سہولت میسر ہے۔
ناروے کی حکومت نے برقی گاڑیوں کو درکار بنیادی ڈھانچے کی فراہمی کے لیے ملک بھر میں بڑی سرمایہ کاری بھی کی ہے۔ جن میں ہر 30 میل کے بعد تیزی سے بیٹری چارج کرنے کے اسٹیشن سرفہرست ہیں۔ دوسری طرف حکومت نے تیل سے چلنے والی گاڑیوں کی فروخت پر ٹیکس بڑھا دیا ہے۔ واضح رہے کہ ناروے تیل پیدا کرنے والے 20 بڑے ممالک میں شامل ہے۔
محکمہ ذرائع آمدروفت کا کہنا ہے کہ وہ ملک میں سبز انقلاب کی پالیسی کے رخ سے مطمئن ہیں اور انہیں یقین ہے کہ 2025 تک وہ تمام نجی گاڑیوں کو برقی میں بدلنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔