Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

ازبکستان میں والد کے دن کی جگہ یوم دفاع کیوں منایا جاتا ہے؟

محمد عباس خان – تاشقند (خصوصی نمائندہ آج روس)

یوم دفاع ازبکستان کی انتیسویں سالگرہ رواں سال بھی جوش و خروش سے منائی گئی۔ اس موقع پر صدر شوکت میر ضیائیف کا کہنا تھا کہ تہوار ہماری قوم کی حب الوطنی، قربانی، جوانمردی اور خلوص جیسی خصوصیات کو ظاہر کرتا ہے۔ میں دل کی گہرائیوں سے ساری قوم خصوصاً افواج کو مبارکباد دیتا ہوں۔

واضح رہے کہ ازبکستان میں یوم دفاع ایک بڑے قومی تہوار کی حیثیت اختیار کر گیا ہے۔ ایسا تہوار کی جس کی تاریخ سوویت دور سے جا ملتی ہے۔ سوویت یونین میں 23 فروری کو افواج کی تشکیل کا دن منایا جاتا تھا۔جسے عام طور پر مردوں کا دن مانا جاتا تھا، سوویت یونین میں تمام بالغ اور صحتمند مردوں پر فوجی تربیت اور خدمات لازم تھیں، تمام مرد سوویت فوج کا حصہ ہوتے تھے۔

یوں اس تہوار کے دن خواتین مردوں کو مبارکباد دیتی تھیں۔ بیٹیاں، مائیں، بہنیں، بیویاں اپنے والد، بیٹوں، بھائیوں اور خاوندوں کو تحفے بھی دیتی تھیں۔ اس کے علاوہ عام خواتین بھی اپنے دوست مردوں کو مبارکباد یا تحائف دیتی تھیں۔ یوں یہ رواج آہستہ آہستہ دفتروں میں بھی چل پڑا اور خواتین مشترکہ طور پر مردوں کے لیے تقریبات منعقد کرنے لگیں۔

لیکن جب سوویت یونین کا انتشار عمل میں آیا تو تمام مقبوضہ علاقے آزاد ریاستوں میں تبدیل ہو گئے۔ ہر آزاد ریاست نے اپنی اپنی فوج کی تشکیل نو کی او ازبکستان کی فوج کی تشکیل کا دن 14 جنوری 1992
کو قرار پایا۔ اس دن کو ازبکستان کا دفاع کرنے والوں کا دن یا دوسرے لفظوں میں یوم دفاع قرار دیا گیا۔ یوں سوویت دور میں مردوں کا دن یہاں بھی ایک تہوار دن گیا۔ اس دن کو مناتے ہوئے ازبک خواتین اپنے مردوں کو مبارکباد دیتی ہیں اور تحفے بھی بھیجتی ہیں۔ کام کی جگہوں، اسکولوں، دفتروں غرض ہر جگہ پر خواتین مرد ساتھیوں کو تحفے تحائف دے کر اور مختلف تقریبات منعقد کرکے خوشی محسوس کرتی ہیں۔

قارئین کے لیے شاید دلچسپی کا باعث ہو کہ ازبکستان میں “والد کا دن” نہیں منایا جاتا، بلکہ اس کی جگہ یوم دفاع کو ہی باپ کے تہوار کے طور پر منایا جاتا ہے۔ ازبکستان میں والد کے درجے اور عزت کی پہچان کے طور پر بھی اس تہوار کو منایا جاتا ہے۔ وطن اور علاقے میں سکون، استحکام اور امن کی ضمانت کے طور پر بھی اس تہوار کو منایا جاتا ہے۔

رواں سال سرکاری تقریب سے خطاب میں صدر نے کہا کہ “ہماری افواج کی طاقت عوام اور افواج کے اتحاد میں ہے، ہماری باہمی تقریبات ایک دوسرے کے ساتھ یکجہتی کا ثبوت ہیں۔ آج ہم اس حقیقت کو زیادہ بہتر انداز میں سمجھتے ہیں کہ فوج کسی قوم کے لیے کتنی اہم ہے۔ صدر نے کہا کہ فوج کی خوشحالی کے لیے ریٹائر ہونے والے افرا کےلیے روزگار کی نئی اسکیمیں متعارف کی جا رہی ہیں۔ افوج کے اسٹرکچر اور مقاصد کو نئے تقاضوں کے مطابق تبدیل کیا جا رہا ہے اور افواج کو جدید اسلحے اور ٹیکنالوجی سے لیس بھی کیا جا رہا ہے۔ ہم حکومت کی عملداری کو بڑھا کر ملک کے دفاع کو مزید طاقتور بنانا چاہتے ہیں۔ فوجیوں کے بچوں کو ملک کے اعلی تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کر نے کے لیے وظائف دیے جا رہے ہیں اور اس سال کو نوجوانوں اور عوام کی بہتری کا سال قرار دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ ہندوستان نے ازبکستان کو جدید اسلحہ خریدنے کے لیے 4 کروڑ ڈالر قرضہ دینے کی پیشکش کی ہے، جسے ممکنہ طور پر قبول کر لیا گیا تھا۔

سن 2019 میں ہندوستان کے وزیر دفاع نے ازبکستان کا دورہ کیا تھا اور اور اس کے بعد دونوں ممالک کی افواج نے مشترکہ طور پر فوجی مشقیں بھی کی تھیں۔ 2019 میں ہی ازبکستان اور ہندوستان کے مابین مشترکہ دفاع کی پہلی ملاقات ہوئی تھی، اور دونوں ممالک نے مشترکہ سکیورٹی کونسل بنانے پر بھی اتفاق کیا تھا۔ اس کے علاوہ دونوں ممالک کی افواج کئی مشترکہ منصوبوں پر بھی کام کر رہی ہیں۔

ازبکستان کے قومی دن کے موقع پر پاکستانی سفارت خانے نے بھی نیک تمناؤں کا اظہار کیا اور مبارکباد دی، پاکستانی سفیر نے ازبک افواج کے ساتھ تعاون کو مزید بڑھانے کی خواہش کا اظہار کیا۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

four × 3 =

Contact Us