سابق امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن نے بیٹی کے ساتھ مل کر خواتین کرد جنگجوؤں پر فلم بنانے کا اعلان کیا ہے۔ “کوبانی کی بیٹیاں: بغاوت، ہمت اور انصاف کی کہانی” نامی کتاب کو فلمانے کا فیصلہ بروز پیر سامنے آیا ہے۔
فلم پر شروع ہونے سے قبل ہی متعدد عالمی حلقوں کی جانب سے تنقید کی جا رہی ہے اور اسے ہیلری کی نسوانیت پسندی کے پردے میں مشرق وسطیٰ میں جاری جنگی آگ کو ٹرمپ کے بعد دوبارہ ہوا دینے کی کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔ جس سے لسانی تفریق اور علاقائی مسائل میں مزید اضافہ ہو گا۔
کوبانی کی بیٹیاں کی کہانی ایسی لڑکیوں کے گرد گھومتی ہے جو امریکی مدد سے شام میں داعش کے خلاف لڑتی ہیں، لیکن حقیقت میں اس میں امریکی مدد کو بطور تحفہ اور خطے کا خیر خواہ دکھایا گیا ہے۔ فلم کا اعلان کرتے ہیلری کلنٹن کا کہنا تھا کہ یہ ایسی لڑکیوں کی کہانی ہے جو انصاف اور برابری کے حقوق کے لیے لڑتی ہیں۔
یاد رہے کہ ہیلری کلنٹن کے کرد باغیوں کے ساتھ دیرینہ تعلقات ہیں جن میں خصوصاً وائی پی جی اور پی کے کے نمایاں ہیں جنہیں ترکی اور امریکہ سمیت کئی ممالک میں دہشت گرد تنظیم مانا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اوباما کے دور حکومت میں ہیلری کرد ملیشیا کو داعش کے خلاف ہتھیار دینے کی بڑی حمائتی تھیں، اور مختلف ذرائع کے مطابق اب یہی گروہ شام میں امریکی مفادات اور متعدد تیل کے ذرائع کی حفاظت پر مامور ہیں۔