کاراباخ میں امن معاہدہ خطرے میں پڑ گیا۔ آرمینیائی افواج نے کئی ماہ بعد ایک بار پھر جنگ بند کی خلاف ورزی شروع کر دی ہے۔ آزربائیجان نے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے امن معاہدے کے ثالثوں سے مداخلت کا کہا ہے۔
آزربائیجان کی سرحدی فوج نے خصوصی اعلامیے میں کہا ہے کہ آرمینیا کے ساتھ سرحد پر جھڑپیں بڑھ رہی ہیں۔ بروز منگل آرمینیا کی فوج نے سرحد پر فائر بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 20 مشین گنوں سے کاراباخ کی حفاظتی چوکی پر گولیاں برسائیں۔
تاہم آرمینیا کے وزیر دفاع نے الزامات کی تردید کی ہے، اور اپنے یورپی اتحادیوں پر آزربائیجان کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی تحقیقات شروع کرنے کی درخواست کی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ یورپی کمیشن جنگی قیدیوں، شہریوں اور علاقہ خالی کرنے والے متاثرہ آرمینیائی افراد کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنائے۔
یاد رہے کہ گزشتہ نومبر میں دونوں فریقین نے روس کی ثالثی میں امن معاہدے پر دستخط کیے تھے اور کاراباخ میں جنگ بندی عمل میں آئی تھی۔ آزربائیجان نے ترکی کو بھی ثالث مقرر کرنے پر زور دیا تھا جس پر ترک فوجی بھی امن معاہدے کی پاسداری کے لیے روسی امن افواج کے ساتھ علاقے میں تعینات کی گئی تھیں۔