روس اور مغربی ممالک کے مابین جنگ شاید شروع تو زمین پر ہو لیکن اسکا اختتام فضاؤں میں ہو گا، روسی جنگی ماہرین نے نیٹو کی جنگی قوت کو ناکارہ بنانے کی مکمل حکمت عملی عیاں شائع کر دی ہے۔
روسی فضائیہ کے جریدے میں شائع کردہ ایک تحریر میں روسی پائلٹ اسکول کے دو پروفیسروں نے حکمت عملی عیاں کی ہے کہ کیسے نیٹو کی جانب سے کی گئی کسی قسم کی دراندازی کو فوری ناکارہ بنایا جا سکے گا۔ پروفیسروں کا کہنا ہے کہ نیٹو کو فوری طور پر فضائیہ اور میزائل حملوں سے ناکارہ بنانا ہو گا۔ ولادیلن سٹاکنسکی اور میخائل کورولکوو کا کہنا ہے کہ اگرچہ منصوبے میں مسائل ہو سکتے ہیں لیکن اس سے نیٹو کی جارحیت کو روکا جا سکے گا۔
مقالے میں پروفیسران کا کہنا ہے کہ زمینی جنگ کو ترسیل کی فراہمی روکنے اور حملہ آور افواج کی حوصلہ شکنی کے لیے جارحانہ حکمت عملی اپنانا ہو گی، دشمن کی مشنری کو فوری تباہ کرنا ناگزیر ہو گا۔ روسی فضائیہ اس کے لیے ڈرون، میزائل اور سائبر حملوں کو استعمال کر سکتی ہے۔
پروفیسروں کا ماننا ہے کہ روس اور امریکہ میں موجود کچھ عسکری معاہدوں کی میعاد ختم ہونے یا انہیں یکطرفہ طور پر ختم کر کے امریکہ کسی بھی وقت روسی تنصیبات کو نشانہ بنا سکتا ہے۔ جس کے لیے جواز بنانا بھی مشکل نہ ہو گا۔ سابق صدر ٹرمپ روس پر معاہدے کے خلاف نیٹو کی سرحدوں پر کروز میزائل نصب کرنے کا الزام عائد کر چکے ہیں، جس پر ماسکو کا مؤقف ہے کہ تنصیبات معاہدے کے دائرے سے باہر ہیں، حقیقت میں امریکہ خطےمیں صرف اپنی اجارہ داری چاہتا ہے۔ بداعتمادی کی ایسی فضاء میں سرد جنگ کے ماہرین کا ماننا ہے کہ اگرچہ امریکہ اور روس کے مابین سٹارٹ معاہدے نے جوہری جنگ کے خطرے کوٹال دیا ہے تاہم اب بھی دونوں ممالک میں موجود بداعتمادی کے باعث روائیتی جنگ کا خطرہ بنا رہتا ہے۔