شامی حکومت نے امریکہ کی جانب سے عراقی سرحد پر بمباری کی سخت مذمت کی ہے، اور اسے عالمی قوانین کی خلاف جارحانہ طاقت کا مظاہرہ قرار دیا ہے۔ واضح رہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن نے میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ حملے کا حکم انہوں نے کود دیا تھا جس کا مقصد ایران کو اوقات یاد دلانا تھا۔
امریکہ نے حملے کی وضاحت میں کہا ہے کہ کارروائی میں ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا گروہوں کو نشانہ بنایا گیا تھا، جنہوں نے چند روز قبل عراق میں امریکی عسکری اڈوں پر راکٹ حملے کیے تھے۔
ایران نے امریکی الزامات کی تردید کی تھی اور اڈوں پر حملے میں ملوث ہونے یا کسی بھی قسم کے کردار کی بھی نفی کی تھی
ٹیکساس میں برفانی طوفان کے باعث ہونے والی تباہی کا جائزہ لینے صدر بائیڈن ٹیکساس پہنچے تو صدر بائیڈن نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ایران امریکہ کو نقصان پہنچا کر خود کو محفوظ نہیں رکھ سکتا، ایرانی ملیشیا پر حملے کا حکم انہوں نے خود دیا تھا۔
شامی حکومت نے اس موقع پر ایک بار پھر ملک کا ایک ایک انچ تمام غیر ملکی افواج اور حملہ آور گروہوں سے آزاد کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔