فلپینی صدر رودریگو دوتارت نے امریکہ کو تنبیہ کی ہے کہ وہ فلپائن میں کسی قسم کی جوہری اسلحے کی تنصیب سے باز رہے ورنہ فلپائن ملک سے تمام امریکی فوجی نکال دے گا، فپلینی صدر کی جانب سے اہم بیان صحافیوں کی جانب سے اٹھائے گئے ایک سوال کے جواب میں سامنے آیا ہے۔
اگرچہ حالیہ دنوں میں اس حوالے سے امریکہ کی جانب سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے تاہم معاملے کو مشرق بعید خصوصاً بحیرہ جنوبی چین میں جاری امریکہ چین کشیدگی کے تناظر میں دیکھا جا رہا ہے۔
صدر دوتارت کا کہنا تھا کہ ہم امریکہ کے ساتھ تعلقات خراب نہیں کرنا چاہتے تاہم اگر امریکہ نے فلپائن میں جوہری ہتھیار لانے کی کوشش کی تو وہ فوراً امریکہ کے ساتھ ہر طرح کے عسکری تعاون کو روک دیں گے۔
واضح رہے کہ چین نے چند روز قبل ہی فلپائن کو کورونا سے بچاؤ کی 6 لاکھ ویکسین مفت فراہم کی ہیں، ویکسین کی دستیابی کی تقریب سے خطاب میں فلپینی صدر کا کہنا تھا کہ چین ہمیشہ ضرورت کے وقت ہمارے ساتھ کھڑا ہوتا ہے، اور چین نے اس سب کے بدلے کبھی بھی ہم سے کچھ نہیں مانگا، تاہم اگر کبھی ایسا ہوا تو فلپائن گریز نہیں کرے گا۔ صدر کا کہنا تھا کہ فلپائن نے چین کو یقین دہانی کروا دی ہے کہ وہ خطے کو امریکی جوہری آلودگی سے پاک رکھے گا۔
صحافی کے سوال میں دیے جواب میں صدر دوتارت کا مزید کہنا تھا کہ فلپائن کی امریکی جوہری تنصیبات کی پالیسی کا تعلق چین کو خوش کرنے سے ہرگز نہیں ہے، بلکہ ایسا فلپینی آئین کے تحت کیا گیا ہے، ریاستی آئین ملک میں ایسے کسی خطرناک ہتھیار کی اجازت نہیں دیتا۔
صدر دوتارت کا کہنا تھا کہ عالمی قوتوں میں کشیدگی کے تناظر میں اگر حالات خراب ہوئے تو امریکی تنصیبات کی وجہ سے فلپائن بلاوجہ اسکی مخالف قوتوں کا نشانہ بنے گا۔ ہم شہریوں کی جان کو خطرے میں نہیں ڈال سکتے، ملکی آئین ہمیں آزاد خارجہ پالیسی کا پابند بناتا ہے۔
یاد رہے کہ صدر دوتارت نے گزشتہ سال 1999 سے فلپائن اور امریکہ کے مابین موجود عسکری معاہدہ بھی معطل کر دیا تھا، جسکی وجہ امریکہ کی جانب سے صدر دوتارت کی منشیات کے خلاف سخت گیر پالیسیاں بنی تھی۔ صدر دوتارت نے ملک میں منشیات کے خلاف کارروائی شروع کر رکھی ہے جس پر امریکہ نے فلپینی انتظامیہ پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا مؤقف بنا کر سفری پابندیاں لگا دی تھیں، جواباً صدر دوتارت نے امریکہ کے ساتھ 21 سال پرانا معاہدہ ختم کر دیا۔
تاہم امریکہ نے تاحال فلپائن سے اپنے تمام فوجیوں کو ہٹایا نہیں ہے، اور اب تک دو بار مختلف بہانوں سے فوجیوں کے قیام کی میعاد بڑھا چکا ہے، صدر دوتارت نے گزشتہ ماہ امریکہ سے مطالبہ کیا تھا کہ اگر واشنگٹن فلپائن میں اپنی افواج رکھنا چاہتا ہے تو اامریکہ کو اسکا معاوضہ دینا ہو گا۔