ہندوستان میں تاریخی عمارت تاج محل پر حملے کی مبینہ خبر پر آگرہ میں سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اگرچہ انہیں لگتا ہے کہ فون پر دی گئی یہ اطلاع جھوٹی تھی تاہم انہوں نے احتیاطً سکیورٹی بڑھا دی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے انہیں ایک فون آیا جس میں نامعلوم نوجوان نے کہا کہ اسے فوج میں بھرتی نہیں کیا گیا، جس پر وہ شدید غصے میں ہے اور اس دکھ میں تاج محل کو دھماکے سے اڑانے کا منصوبہ رکھتا ہے، پولیس کے مطابق نوجوا ن نے عمارت میں بم نصب کرنے کا بھی کہا۔
پولیس کے مطابق انہوں نے فوری حرکت میں آتے ہوئے عمارت کو سیاحوں سے خالی کروا دیا اور عمارت کی صفائی بھی شروع کروا دی، تاہم اب تک کچھ دریافت نہیں ہوا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ وہ فون کرنے والے کی تلاش میں ہیں اور ایک مشکوک شخص کو گرفتار بھی کر لیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ دھمکی دینے والا فیروز آباد کا رہنے والا تھا۔
یاد رہے کہ سفید سنگ مرمر سے تعمیر کردہ تاج محل کو ہندوستان کا سب سے خوبصورت شاہکار مانا جاتا ہے۔ 17ویں صدی میں تعمیر کردہ تاج محل کو بادشاہ شاہ جہاں نے اپنی بیگم ممتاز محل کی یاد میں بنوایا تھا۔ عمارت کو ہر سال لاکھوں لوگ دنیا بھر سے دیکھنے آتے ہیں، جن سے ہندوستان کروڑوں روپے منافع کماتا ہے۔