امریکہ نے جرمنی کو جدید ترین طیارے “پی8-اے پوسیدون” دینے کی منظوری دے دی ہے۔ جرمنی جدید ترین ہتھیاروں اور فضائی نظام سے لیس 5 طیارے 1 اعشاریہ 7 ارب ڈالر میں خرید رہا ہے۔ اس کے علاوہ تربیت، سافٹ ویئر، راڈار اور دیگر آلات کی خریداری کے لیے الگ سے ادائیگی کی جائے گی۔
اطلاعات کے مطابق جرمنی بوئنگ کمپنی کے تیار کردہ گشتی طیاروں کو 2025 میں زیراستعمال لائے گا، اور طیارے پی-3 اوریون طیاروں کے متبادل کے طور پر کام کریں گے۔ یاد رہے کہ پی8اے طیارے اب تک صرف امریکی اور آسٹریلوی بحریہ کے زیر استعمال ہیں۔
امریکی دفتر خارجہ نے طیاروں کی فروخت کی اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ اس سے نیٹو اتحادی کی سکیورٹی میں اضافہ ہو گا اور یورپ میں امریکی مفادات کو بھی تحفظ ملے گی۔
اطلاعات کے مطابق جرمنی کی فوج کو جدید ترین طیاروں کی تربیت اور دیگر معاملات کے لیے امریکی اہلکار دو سال تک جرمنی میں رہیں گے۔
واضح رہے کہ بوئنگ کے پی8-اے طیارے صرف گشتی طیارے نہیں ہیں۔ طیارے آبدوز کو نشانہ بنانے، بحری جہازوں کو نشانہ بنانے، جاسوسی کرنے اور معلومات اکٹھی کرنے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں، طیارہ اس وقت دنیا کا جدید ترین طیارہ ہے۔ طیارے سے نہ صرف جاسوسی بلکہ سمندر، زمین اور فضاء میں بھی حملہ بھی کیا جا سکتا ہے، طیاریہ میزائل برداری کا کام بھی کر سکتا ہے اور سمندر کی تہوں چھپے اہداف کو بھی بخوبی نشانہ بنا سکتا ہے۔
عسکری ماہرین کا کہنا ہے کہ جرمنی طیارہ روسی سرحد پر جاسوسی بڑھانے کے لیے خرید رہا ہے، گزشتہ ایک سال سے نیٹو نے روس کی جاسوسی مزید بڑھا دی ہے، روسی فضائیہ کے مطابق ایک سال میں نیٹو نے روسی سرحد پر 2900 لڑاکا طیاروں کی پروازیں کیں اور 1100 جاسوس طیارے اڑائے گئے، جن میں سے متعدد نے حدود کی خلاف ورزی کی، جس پر روس فوج نے انہیں حدود سے باہر دھکیلا۔