امریکہ میں گزشتہ انتخابات سے قبل اٹھنے والی سیاہ فام کے حقوق کی تحریک کی علامت جارج فلائیڈ کے اہل خانہ کو شہری انتظامیہ نے 2 کروڑ ستر لاکھ ڈالر ہرجانہ دینے کی منظوری دے دی ہے۔
منی آپولس شہری انتظامیہ اس علاقے پر بھی 5 لاکھ ڈالر خرچ کرے گی جہاں 25 مئی 2020 کو فلائیڈ کی پولیس افسر کے ہاتھوں ہلاکت ہوئی تھی۔ یاد رہے کہ امریکہ کی تاریخ میں عدالت سے باہر قتل کے ہرجانے میں باہمی رضامندی کے تحت ادا کی گئی یہ سب سے بڑی رقم ہے۔
مقدمے میں فلائیڈ کے اہل خانہ کے وکیل نے شہری انتظامیہ کے ساتھ ہونے والی رضامندی کے بعد اظہار رائے میں کہا ہے کہ اس سے متعصب پولیس افسران کو سخت پیغام گیا ہے، اب انہیں احساس ہو گا کہ سیاہ فاموں کی زندگی بھی اہم ہے۔
یاد رہے کہ فلائیڈ کا قاتل پولیس افسر اب بھی جیل میں ہے اور اس کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا گیا ہے، تاہم تاحال عدالت کا تقرر نہیں ہوا ہے۔
جارج فلائیڈ کی گزشتہ سال امریکہ میں ایک پولیس افسر کے ہاتھوں موت ہو گئی تھی، ویڈیو سامنے آنے پر پورے امریکہ میں فسادات شروع ہو گئے تھے اور معاملہ سنگین سیاسی صورتحال اختیار کر گیا تھا۔