جرمنی کے ذرائع ابلاغ نے ملک میں اسلامی تنظیموں پر کووڈ-19 کے دوران لاکھوں یورو چندہ اکٹھا کرنے اور اسے مبینہ طور رپر دہشتگردی میں استعمال کرنے کے شبہے کا اظہار/الزام لگایا ہے۔ صحافتی اداروں کا کہنا ہے کہ پولیس نے 100 سے زائد معاملات میں ہیراپھیری/دھوکہ دہی کی تحقیقات بھی شروع کر دی ہیں۔
اسلاموفوبیا پر مبنی خبری مہم کا آغاز ویلٹ ایم سونٹاگ نامی اخبار نے شروع کیا، جس نے دہشتگردوں کو مالی معاونت میں چندے کی رقم کے استعمال کا امکان ظاہر کیا، اور کہا کہ انفرادی امداد کے ایسے واقعات پہلے بھی ہو چکے ہیں، اخبار نے اس حوالے سے سکیورٹی اداروں کے تحفظات کا حوالہ بھی شامل کیا۔
ایک رپورٹ میں سکیورٹی اداروں میں پہلے سے جاری انفرادی 100 سے زائد دھوکہ دہی کے واقعات کی تحقیقاتی رپورٹ کو وباء کے چندے سے جوڑ کر پیش کیا گیا اور عوام میں خوف و نفرت پھیلانے کی کوشش کی گئی۔ رپورٹ میں 60 سے زائد مساجد، اداروں اور افراد سے تفتیش کا دعویٰ بھی کیا گیا ہے۔
جرمنی کے ابلاغی ادارے معاملے کو خاص ایجنڈے کے تحت نمایاں رکھنے کے لیے معاملے میں ملوث افراد کے خلاف ممکنہ عدالتی کارروائی، سزا اور دیگر اثرات کی تفصیل کو بھی خبروں میں شامل کر رہے ہیں۔
ایک رپورٹ میں اب تک 10 لاکھ یورو کے دہشت گردوں کے ہاتھوں لگ جانے اور ڈھائی لاکھ یورو پولیس کے واگزار کروانے کا دعویٰ بھی سامنے آیا ہے
اسلامی تنظیموں نے نشریاتی اداروں کی مہم کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ چندے سے صرف ان افراد کی مدد کی جا رہی ہے جو وباء کے باعث شدید متاثر ہوئے یا جن کے کاروبار مکمل بند ہو گئے۔