اتوار, جنوری 5 https://www.rt.com/on-air/ Live
Shadow
سرخیاں
برطانوی شاہی بحریہ میں نشے اور جنسی زیادتیوں کے واقعات کا انکشاف، ترجمان کا تبصرے سے انکار، تحقیقات کی یقین دہانیتیونسی شہری رضا بن صالح الیزیدی کسی مقدمے کے بغیر 24 برس بعد گوانتانوموبے جیل سے آزادمغربی طرز کی ترقی اور لبرل نظریے نے دنیا کو افراتفری، جنگوں اور بےامنی کے سوا کچھ نہیں دیا، رواں سال دنیا سے اس نظریے کا خاتمہ ہو جائے گا: ہنگری وزیراعظمامریکی جامعات میں صیہونی مظالم کے خلاف مظاہروں میں تیزی، سینکڑوں طلبہ، طالبات و پروفیسران جیل میں بندپولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکے

ہسپانیہ کے کتب خانے سے گلیلیو کی ستاروں سے متعلق لکھی کتاب چوری، انتظامیہ چار سال تک بے خبر رہی

ہسپانیہ کے قومی کتب خانے سے اٹلی کے معروف سائنسدان گلیلیو گالیلی کی کتاب سدرس نانسیئس (ستاروں کا پیغام) چوری ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ انتظامیہ کو عظیم سائنسدان کے لکھے حقیقی مجموعے کے چوری ہونے اور اسکی جگہ جعلی نمونہ رکھنے کا علم چار سال بعد ہوا ہے۔

کتاب 1610 میں گلیلیو نے لکھی تھی، جس میں خلائی دوربین سے ستاروں کی حرکات و سکنات کے مطالعہ کو درج کیا گیا تھا۔ گلیلیو کی دوربین 8 سے دس گناء طاقت کی حامل دوبین تھی، گلیلیو نے خود سے ایجاد کردہ تکنیکوں کی مدد سے اس کے عدسے کی صلاحیت 20 گناء تک بڑھا لی تھی۔ کتاب میں چاند کی سطح پہ پہاڑوں اور ملکی وے کے دیگر سیاروں کا مطالعہ بھی شامل ہے۔

ہسپانیہ پولیس کے شعبہ تحفظ تاریخ کے اہلکاروں کو کتاب کے چوری ہونے کا علم کچھ معاہدات کے دستاوزات کھو جانے کی تحقیقات کے دوران ہوا۔ یاد رہے کہ 2018 میں کتاب کی قدر 8 لاکھ یورو لگائی گئی تھی۔

پولیس اہلکاروں کا کہنا ہے کہ معائنے کے دوران انہیں لگا کہ کتاب کا نمونہ 1610 کی نسبت نیا ہے، تاہم یہ ایسڈ سے محفوظ رکھنے والے شیشے کے ڈبے میں ویسے ہی پڑا تھا جیسے حقیقی رکھ گیا تھا۔

اطلاعات کے مطابق مجموعہ 2014 میں چوری ہو گیا تھا تاہم 2018 تک انتظامیہ کو اس کا علم ہی نہ ہوا۔ پھر انتظامیہ نے معاملے کی تحقیقات اور کچھ بنیادی معلومات اکٹھے کرنے میں وقت ضائع کیا۔ 2013 سے کتب خانے کی سربراہ کا کہنا ہے کہ اب تک وہ خاطر خواہ معلومات اکٹھی کرنے میں کامیاب نہیں ہوئے۔

یاد رہے کہ یہی مجموعہ 1987 میں بھی چوری کیا گیا تھا تاہم اسے دو سال میں تلاش کر لیا گیا تھا

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

twelve + one =

Contact Us