کووڈ -19 وباء سے بیمار ہونے کی شرح کم ہونے کے باوجود کچھ ممالک شہری آزادیوں کو بحال کرنے میں رکاوٹ بن رہے ہیں۔ رشیا ٹوڈے نے حکومتوں کا رویہ ناپنے کے لیے ایک عالمی رپورٹ تیار کی ہے جس سے باآسانی حکومتوں کا احتساب کیا جا سکتا ہے۔
اگرچہ رواں سال ایک ارب سے زائد افراد ویکسین یا دیگر طریقہ علاج سے کسی نہ کسی حد تک مستفید ہو جائیں گے لیکن ماہرین کے مطابق مسئلہ ابھی مزید کچھ سال برقرار رہ سکتا ہے۔ لہٰذا احتیاطی تدابیر کا تسلسل ناگزیر ہو گا اور حکومتوں کو اس کے لیے ضروری قانون سازی کرنا ہو گی۔
تاہم اس کے ساتھ ساتھ انفرادی آزادیوں کو برقرار رکھنا اور نجی زندگی میں ریاست کے بے جامداخلت پر نظر رکھنا اور احتساب بھی بہت ضروری ہے۔ لہٰذا ایک توازن لانے کے لیے مشترکہ حکمت عملی کی ضرورت ہے۔
رشیا ٹوڈے نے اس حوالے سے ایک کوشش کی ہے جس میں شہریوں کو حکومتی رویے کے حوالے سے آگاہی فراہم کی گئی ہے، اور ایک عالمی معیار کے تحت حکمت عملی وضح کی گئی ہے۔ رپورٹ پر کام کرنے والے سماجی ماہرین کا کہنا ہے کہ مختلف ممالک میں مقامی اعدادوشمار، حکومتی تعاون اور دیگر مسائل کی وجہ سے معمولی نوعیت کی ردوبدل ہو سکتی ہے لیکن ایک سائنسی کلیہ دینے کی کوشش کی گئی ہے۔
اس کے علاوہ رپورٹ میں درجہ بندی کرتے ہوئے ممالک کی سرحدی بندش کو شامل نہیں کیا گیا، بلکہ صرف حکومت کی اپنے شہریوں پر لگائی جانے سماجی و معاشی پابندیوں کو مدنظر رکھا گیا ہے۔ حکومتوں کی جابرانہ پالیسیوں کا احتساب کرتے ہوئے انفرادی آزادیوں پر کنٹرول حاصل کرنے کی کوششوں کا جائزہ لیا گیا ہے اور اسے شہریوں کے سامنے رکھا گیا ہے۔
درجہ بندی رپورٹ شہریوں کو دیگر ممالک سے موازنہ کرنے کی سہولت بھی مہیا کرتی ہے۔