امریکی کاروں کی کمپنی ٹیسلا کے مالک نے تحفظات کا اظہار کیا ہے کہ اگر انکی کاریں جاسوسی کے مقاصد کے لیے استعمال کی گئیں تو انہیں خطرہ ہے کہ کمپنی پر دیگر ممالک پابندی لگا دیں گے، ایلن مسک کا بیان چین کے ٹیسلا پر محدود پابندی لگانے کے بعد سامنے آیا ہے۔
چینی ترقیاتی کانفرنس سے خطاب میں ایلن مسک کا مزید کہنا تھا کہ اگر ایک نجی کمپنی جاسوس اداروں کے لیے جاسوسی کرتی پائی جائے تو بلاشبہ اسکے بہت برے اثرات ہوں گے۔ مثلاً اگر ٹیسلا کی کاریں چین میں جاسوسی کر رہی ہوں، یا کسی اور ملک میں ایسا ہو رہا ہوں تو یہ کمپنی کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے، ہمیں اس حوالے سے انتہائی محتاط ہونے کی ضرورت ہے،
واضح رہے کہ ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے مالک کا بیان چین کے کمپنی کی کی کاروں پر فوجی چاؤنیوں میں گھسنے پر پابندی لگانے کے بعد سامنے آیا ہے۔ اس کے علاوہ چین نے اعلیٰ سرکاری عہدے داروں اور قومی کمپنیوں کے سربراہان پر بھی ٹیسلا کی کاریں استعمال کرنے پر پابندی لگا دی ہے۔
چینی اقدام کاروں میں جدید ترین کیمرے اور صوتی نظام کے باعث اٹھایا گیا ہے، جس سے امریکی کمپنی حساس معلومات اکٹھی کر کے چینی مفادات کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔
واضح رہے کہ اب تک یہ خبر صرف امریکی ذرائع ابلاغ پر سامنے آئی ہے، اور چینی حکام نے حوالے سے کوئی ردعمل نہیں دیا۔
چین اور امریکہ میں تعلقات میں دن بدن کشیدگی بڑھتی جا رہی ہے، تجارتی جنگ اب سفارتی اور سیاسی کشیدگی کو بڑھا رہی ہے۔ گزشتہ جمعرات الاسکا میں دونوں ممالک کے اعلیٰ سطحی وفود نے سخت بیانات کا تبادلہ کیا، جس نے پوری دنیا کی توجہ اپنی جانب کھینچی۔