روس نے دھمکی دی ہے کہ اگر یوکرین میں نیٹو افواج تعینات کی گئیں تو اسے اشتعال سمجھا جائے گا اور روس اسے قطعاً برداشت نہیں کرے گا۔ روسی ردعمل یوکرینی حکومت کے مستقبل میں کسی بھی جنگ کی صورت میں امریکی فوجیوں کے آںے کے بیان کے بعد سامنے آیا ہے۔
واضح رہے کہ یوکرینی وزارت دفاع نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی اعلیٰ عہدے داروں نے انہیں یقین دہانی کروائی ہے کہ اگر مستقبل میں روس اور یوکرین کی جنگ ہوئی تو امریکہ یوکرین کو اکیلا نہیں چھوڑے گا اور پوری مدد کرے گا۔
روسی حکام کا کہنا ہے کہ نیٹو کا ایسا کوئی بھی قدم ایک خطرناک کھیل ہو گا، جو روسی سرحدوں کو غیرمحفوظ کرے گا، ایسی صورت میں روس دفاع کا پورا حق رکھتا ہے اور روس اسے ہر قیمت پر یقینی بنائے گا۔
یاد رہے کہ مغربی ممالک کی یوکرین میں بڑھتی مداخلت کے باعث روس اور یوکرین کی سرحد پر کشیدگی مسلسل بڑھ رہی ہے، جس پر روس کو شدید تحفظات ہیں لیکن اس کے باوجود یوکرین نیٹو کو مشترکہ عسکری منصوبوں حتیٰ کہ جنگی مشقوں کی دعوت بھی دے چکا ہے۔
رواں برس فروری میں یوکرین نے نیٹو کے خصوصی جاسوسی طیاروں کو کریمیا کے نزدیک پرواز کی اجازت دی، جس پر روس نے سخت مزاحمت کی۔ یاد رہے کہ 2014 میں روس نے کریمیا کا علاقہ یوکرین سے واپس حاصل کر لیا تھا۔ یوکرین نے نیٹو کو بحر اسود اور دیگر حساس علاقوں میں عسکری سرگرمیوں کی اجازت بھی دے رکھی ہے جس پر روس کو شدید تحفظات ہیں۔
ماسکو اس سے قبل بھی یوکرین میں نیٹو افواج کی تعیناتی کو اپنے لیے جنگ قرار دے چکا ہے، یاد رہے کہ اس کی تاریخ 1962 میں کیوبا میں روسی میزائل نصب کرنے پر امریکی ردعمل سے جا ملتی ہے۔ جو دو بڑی طاقتوں کو براہ راست جوہری جنگ کے دھانے پر لے آیا تھا۔