محققین نے کورونا وائرس کے انسانی مدافعتی نظام کو دھوکہ دینے اور اسکا شکار بننے سے بچ نکلنے کی وجہ دریافت کر لی ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ یہ ایک بڑی دریافت ہے اور اب ویکسین کو مزید مؤثر بنایا جا سکے گا۔
سارس-کووڈ-2 وائرس جو کہ کووڈ-19 کا موجب بنتا ہے کے اوپر پروٹین سے بنے کانٹے نما ابھار ہوتے ہیں۔ انہی ابھاروں کی مدد سے وائرس انسانی خلیوں سے جڑتا اور ان میں سوراخ کر کے اندر گھستا ہے۔ اب تک کے مطالعہ میں ان ابھاروں کو ساکن سمجھا جاتا رہا ہے تاہم اب دریافت ہوا ہے کہ یہ ساکن نہیں بلکہ حرکت کرتے ہیں۔
جرمنی میں ہونے والی تحقیق میں سامنے آیا ہے کہ وائرس کے ابھاروں پر گلائیکن سے بنے چینی کے مالیکیولوں کی تہہ ہے جو وائرس کو انسانی مدافعتی نظام کو دھوکہ دینے میں مدد کرتی ہے۔
ماہرین نئی تحقیق کے حوالے سے خوش ہیں کیونکہ انہیں امید ہے کہ اس سے وہ وائرس کی جینیاتی تبدیلی کو کنٹرول کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ یاد رہے کہ وائرس کی نئی اقسام دراصل اسی تہہ میں تبدیلی سے پیدا ہو رہی ہیں، جبکہ دریافت سے ویکسین کے مزید مؤثر ہونے کا امکان بھی بڑھ گیا ہے۔