فلپائن میں کورونا تالہ بندی کی خلاف ورزی کرنے والا شخص سزا کے باعث ہلاک ہو گیا ہے۔ فلپائن میں پولیس تالہ بندی کی خلاف ورزی کرنے والوں کو مختلف معمولی سزائیں دیتے ہیں جن میں عمومی طور پر ڈنڈ بیٹھک، دوڑ اور گرمیں میں سورج میں بیٹھنا شامل ہیں۔ ہلاک ہونے والے 28 سالہ دیرن مناؤگ کو پولیس افسر نے 300 اٹھک بیٹھک لگانے کی سزا دی لیکن شخص 100 بیٹھکیں مکمل کرنے پر ہی گِر گیا، پولیس افسر نے اسے جانے دیا اور شخص گھر چلا گیا لیکن اس کے گھر والوں کے مطابق سزا کی وجہ سے 1 دن بعد ہی اس کی موت واقع ہو گئی ہے۔
گھر والوں کا کہنا ہے کہ جب دیرن مناؤگ گھر میں داخل ہوا تو اسکی حالت دیکھ کر انہیں لگا کہ اسے مارا پیٹا گیا ہے۔ کچھ ہی دیر بعد وہ کھڑا ہونے سے قاصر تھا اور اگلے دن وہ اچانک شدید درد سے بے ہوش ہو گیا۔ ہمسائے میں موجود ایک ڈاکٹر نے اسے ابتدائی طب امداد دی لیکن وہ بچ نہ سکا۔
شہر کے ناظم اعلیٰ نے معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے اور واضح کیا ہے کہ پولیس افسران تالہ بندی کی خلاف ورزی پر صرف نصیحت کر سکتے ہیں جسمانی سزا دینے کے مجاز نہیں ہیں۔ شہری کی ہلاکت میں ملوث افسر کو قرار واقعی سزا دی جائے گی۔
گیارہ کروڑ آبادی والے ملک میں اب تک 8 لاکھ افراد کے وائرس سے بیمار ہونے اور 13435 کی موت کی تصدیق ہوئی ہے۔