Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

مصر کا ترکی کی جانب سے بات چیت کی پیشکش کا خیرمقدم: دونوں مسلم ممالک میں 8 سال بعد سفارتی تعلقات بحال، رمضان کی مبارکباد کا تبادلہ

مصری وزیرخارجہ نے ترکی کی جانب سے تعلقات بحال کرنے اور بات چیت کی پیشکش کا خیر مقدم کیا ہے۔ مصری عہدے دار کا کہنا تھا کہ وہ بھی ترکی کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں اور انہیں اچھا لگا کہ ترکی نے بات چیت کی دعوت دی ہے۔

واضح رہے کہ ترکی اور مصر کے تعلقات صدر مرسی کو فوجی بغاوت میں اقتدار سے ہٹانے کے بعد سے خراب ہیں، ترکی ان چند ممالک میں سے ایک تھا جنہوں نے منتخب صدر مرسی کی حمایت میں کھل کر بات کی تھی اور آمر صدر الفتح السیسی کے ساتھ تعلقات کو استوار نہ کیا تھا۔

تاہم علاقائی اور عالمی سیاست میں بدلتی صورتحال کے باعث ترکی نے اپنی پالیسی کے ساتھ رجوع کیا اور کچھ عرصہ قبل چھوٹے پیمانے پر تعلقات کو بحال کیا۔ اب بات چیت کو شروع کرنے کی پیشکش پر مصری دفتر خارجہ نے ردعمل میں کہا ہے کہ مصر بھی ترکی کے ساتھ تعلقات کو اہمیت دیتا ہے، اور چاہتا ہے کہ بین الاقوامی تعلقات کے اصولوں کے عین مطابق تعلقات استوار ہوں، جن میں ایک دوسرے کے مفادات کو نقصان نہ پہنچایا جائے، تعلقات کی بحالی دونوں ممالک کے مفاد میں ہے۔

بروز ہفتہ ترک وزیر خارجہ میلاد چاوش اوعلو نے مصری وزیر خارجہ کو فون کیا اور رمضان کی مبارکباد دی۔ اس سے پہلے کچھ ہفتے قبل ترکی اور مصر نے دوبارہ سفارتی تعلقات بحال کیے ہیں، جو 2013 سے منقطع تھے۔ تعلقات کی خرابی کی اول وجہ منتخب صدر مرسی کے خلاف بغاوت تھی البتہ بعد میں علاقائی مسائل پر اختلافات بھی طوالت کا باعث بنے، جن میں لیبیا خانہ جنگی میں مخالف گروہوں کی حمایت، بحیرہ روم میں وسائل کی تلاش اور حق کے دعوے اور دشمن ممالک کی حمایت شامل تھے۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

2 + 7 =

Contact Us