برطانیہ میں کووڈ-19 وائرس کی نئی اور دوہری طاقت کی حامل ہندوستانی قسم کے مزید 55 مریض درج ہوئے ہیں۔ بیلجیئم میں بھی 1 مریض سامنے آنے کی خبر دی گئی ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ وائرس کی یہ قسم ویکسین کے خلاف زیادہ مزاحمت کا حامل ہے۔
گزشتہ ہفتے برطانیہ میں نئی قسم بی 1۔617 سے متاثر 77 مریض سامنے آئے تھے جو اب بڑھ کر 132 سے زیادہ ہو گئے ہیں۔ گزشتہ ہفتے برطانیہ میں نئی قسم کے وائرس کے مریض سامنے آنے پر برطانیہ نے ہندوستان کو بھی سفری پابندی کی فہرست میں شامل کر دیا تھا۔ برطانوی محکمہ صحت کی جانب سے نئی قسم کے حوالے سے سخت پریشانی کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
حکومت نے اب تک ہندوستان سے آئے دیگر مسافروں کو بھی 10 دنوں کے لیے قرنطینہ کر دیا ہے۔
اس کے علاوہ بیلجیئم میں بھی ہندوستان سے آئے 20 طلباء میں سے ایک میں وائرس کی تشخیص ہوئی ہے، جس پر حکومت نے فوری اقدامات کرتے ہوئے باقی کو قرنطینہ کر دیا ہے۔ ہندوستانی طلباء براستہ پیرس یورپ میں داخل ہوئے، جس پر انتظامیہ نے فرانس کو بھی صورتحال سے آگاہ کر دیا ہے۔
یاد رہے کہ کووڈ-19 کی نئی قسم ہندوستان میں سامنے آئی ہے، اور وائرس نے بہت بری طرح سے مقامی آبادی کو متاثر کیا ہے۔ محققین کا خیال ہے کہ وائرس اپنے ابھاروں پر دو زیادہ مزاحمتی تبدیلیوں کے ساتھ سامنے آیا ہے، اور یہ انتہائی خطرناک ہو سکتا ہے۔ نئی قسم انسانی خلیوں اور قوت مدافعت دونوں کو متاثر کر سکتی ہے۔
واضح رہے کہ وائرس کی نئی قسم کے مریض اب تک امریکہ، اسٹریلیا، جرمنی، نیمبیا، نیوزی لینڈ اور سنگاپور میں رپورٹ ہو چکے ہیں۔