جرمنی کے دارالحکومت برلن میں یوم مزدور کے حوالے سے مظاہروں کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔ آج ہوئے مظاہرے بھی ہنگاموں میں بدل گئے جس میں 90 سے زائد پولیس افسران اور سینکڑوں مظاہرین کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ پولیس کے مطابق 354 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق شہر کے کم ازکم 20 حصوں میں مظاہرے ہوئے تاہم کچھ میں مشتعل افراد نے پولیس کی لگائی رکاوٹوں کو زبردستی ہٹایا اور سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچایا۔
پولیس کے مطابق وباء کے باعث صرف 1000 مظاہرین کو اجتماع کی اجازت دی گئی تھی تھی لیکن بیشتر مقامات پر لوگ 8 سے 10 ہزار سے بھی زیادہ تھے، جس کے باعث پولیس کو مداخلت کر کے لوگوں کو منتشر کرنا پڑا۔
واضح رہے کہ برلن سمیت بیشتر مغربی ممالک میں یوم مزدور کے حوالے مظاہرے اکثر پرتشدد ہوتے ہیں جن میں طبقاتی تقسیم کے شکار افراد توڑ پھوڑ اور ہنگامے کرتے ہیں اور اپنی غربت سے اس کی توجیع پیش کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔
پولیس کے سربراہ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ یکم مئی سیاسی تنوع کا دن ہے، یہ آزادی اظہار اور اجتماع کا بھی دن ہے لیکن اس کی آڑ میں ہنگامے اور قومی املاک کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ کورونا تالہ بندی کے اوقات بڑھا کر کچھ علاقوں میں مکمل کرفیو لگا دیا گیا ہے۔