ہفتہ, جنوری 4 https://www.rt.com/on-air/ Live
Shadow
سرخیاں
برطانوی شاہی بحریہ میں نشے اور جنسی زیادتیوں کے واقعات کا انکشاف، ترجمان کا تبصرے سے انکار، تحقیقات کی یقین دہانیتیونسی شہری رضا بن صالح الیزیدی کسی مقدمے کے بغیر 24 برس بعد گوانتانوموبے جیل سے آزادمغربی طرز کی ترقی اور لبرل نظریے نے دنیا کو افراتفری، جنگوں اور بےامنی کے سوا کچھ نہیں دیا، رواں سال دنیا سے اس نظریے کا خاتمہ ہو جائے گا: ہنگری وزیراعظمامریکی جامعات میں صیہونی مظالم کے خلاف مظاہروں میں تیزی، سینکڑوں طلبہ، طالبات و پروفیسران جیل میں بندپولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکے

یکم مئی تک افغانستان سے امریکی انخلاء کے معاہدے پر عملدرآمد نہ ہونے پر مجاہدین حملے کا حق رکھتے ہیں، مرکزی قیادت جلد فیصلہ کرے گی: ترجمان طالبان

افغان طالبان نے امریکہ کی جانب سے امن معاہدے کی پاسداری نہ کرنے پر قابض افواج کے خلاف عسکری کارروائی شروع کرنے کا عندیا دیا ہے۔

واضح رہے کہ بروز ہفتہ امریکہ کے افغانستان سے انخلاء کے وعدے کی تاریخ گزر گئی، تاہم نو منتخب صدر بائیڈن نے یکطرفہ طور پر انخلاء کی تاریخ کو بڑھایا اور طالبان سے 11 ستمبر تک وقت مانگا تاہم طالبان نے اس حوالے سے باضابطہ رابطہ نہ ہونے اور باقاعدہ دستاویزی وعدے پر عملدرآمد نہ ہونے پر کارروائیاں شروع کرنے کا عندیا دیا ہے۔

افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ نے اپنی خصوصی ٹویٹ میں کہا کہ چونکہ وعدے کے مطابق یکم مئی کو افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلاء پر عملدرآمد نہیں ہوا لہٰذا اب اسلامی امارات افغانستان کے مجاہدین برحق ہیں کہ وہ قابض افواج کے خلاف کارروائی کر سکیں۔ مجاہدین اب اسلامی امارات کی مرکزی قیادت کے فیصلے کا انتظار کریں گے، اور ان شاءاللہ ملکی خود مختاری، اقدار اور مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے کارروائی کا اعلان کیا جائے گا۔

گزشتہ ماہ طالبان کے کچھ ذرائع نے دعویٰ کیا تھا کہ طالبان ابھی بھی امریکہ سے رابطے میں ہیں، جس کا مقصد ستمبر تک حملوں کو روکنے کے بارے میں بات چیت کرنا ہے۔ تاہم اب طالبان کی وضاحت سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ طالبان نے بائیڈن کی واپسی کی نئی یکطرفہ تاریخ پر اتفاق نہیں کیا ہے، وہ پچھلے ماہ ترکی میں ہونے والی افغان کانفرنس میں شرکت سے بھی گریزاں رہے۔ اب آخری فیصلہ طالبان کی مرکزی قیادت کی طرف سے ہی آئے گا۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

two − 1 =

Contact Us