Shadow
سرخیاں
مغربی طرز کی ترقی اور لبرل نظریے نے دنیا کو افراتفری، جنگوں اور بےامنی کے سوا کچھ نہیں دیا، رواں سال دنیا سے اس نظریے کا خاتمہ ہو جائے گا: ہنگری وزیراعظمامریکی جامعات میں صیہونی مظالم کے خلاف مظاہروں میں تیزی، سینکڑوں طلبہ، طالبات و پروفیسران جیل میں بندپولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئے

سکاٹ لینڈ: شدید عوامی مطالبے پر پولیس نے گرفتار مہاجرین رہا کر دیے، شہریوں کا جشن – ویڈیو

اسکاٹ لینڈ میں شعبہ مہاجرین کے دو اہلکاروں کی جانب سے دو مہاجرین کو حراست میں لینے پر شہری دفاع میں نکل آئے، جس کے باعث پولیس کو مہاجرین کو چھوڑنا پڑا۔

گلاسگو میں تقریباً 100 مقامی افراد نے پولیس وین کے گرد گھیرا ڈال کر مہاجرین کی گرفتاری میں رخنہ ڈالا جس کے باعث پولیس نے بالآخر احتجاج کرنے والوں کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے اور دونوں مہاجرین کو چھوڑ دیا۔ پولیس کے مہاجرین کو چھوڑنے پر شہریوں نے بھرپور خوشی کا اظہار کیا۔

جمعرات کی صبح جنوبی گلاسگو میں مظاہرین اور پولیس کے مابین ایک گھنٹہ طویل تنازعہ اس وقت کھڑا ہوا جب امیگریشن افسران نے ایک گھر سے دو تارکین وطن کو گرفتار کرکے اپنے ساتھ لے جانا چاہا۔

پولیس کو مظاہرین کو ہٹانے کی کوشش کرتے ہوئے فلمایا گیا۔ مظاہرین میں بہت سے لوگ برطانیہ کی داخلہ وزارت کی گاڑی کو روکنے کے لئے سڑک پر بیٹھ گئے، جب کہ ایک شخص گاڑی کے نیچے لیٹ گیا۔

داخلہ وزارت کے محکمے کی اس کارروائی  کی بڑے پیمانے پر مذمت کی گئی۔ اسکاٹ لینڈ کی وزیر اعلیٰ نکولا اسٹارجن نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے صورتحال کو تشویشناک قرار دیا ہے۔

بعد ازاں اسکاٹ لینڈ پولیس  نے ایک بیان میں کہا کہ چیف سپرانٹنڈنٹ مارک سدرلینڈ نے حراست میں لئے دونوں افراد کو عوامی تحفظ، اور صحت کی حفاظتی تدابیر کا خیال کرتے ہوئے مقامی کمیونٹی میں چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔

 مظاہرین نے تارکین وطن کی رہائی پر اپنی خوشی کا اظہار کیا۔ ایک ویڈیو فوٹیج میں دونوں افراد کو لوگوں کے ایک ہجوم میں مقامی مسجد میں داخل ہوتے ہوئے دکھایا گیا، جو “مہاجرین کا یہاں خیرمقدم ہے” کے نعرے لگارہے تھے۔

 محبوسین کے وکیل عامر انور نے مظاہرین کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کی رہائی کا معاہدہ برطانیہ کی داخلہ وزارت اور اسکاٹ لینڈ کی وزیر اعلیٰ اور محکمہ انصاف کے سیکریٹری کے درمیان طے پایا ہے۔ انہوں مزید کہا کہ دونوں افراد کو گرفتار نہیں کیا جائے گا اور نہ آئندہ کسی کاروائی کا نشانہ بنایا جائے گا۔

اسکاٹ لینڈ کے محکمہ انصاف کے سیکریٹری حمزہ یوسف نے کہا کہ عید کے دن مسلم کمیونٹی میں داخلہ وزارت کے محکمے کی اس کارروائی پر وہ ناراض تھے۔ ان کے بقول عید کے ایسی کاروائی کا مطلب اشتعال انگیزی سے تعبیر کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ برطانوی حکومت کی تارکین وطن سے متعلق پالیسی اسکاٹ لینڈ میں خوش آئند نہیں ہے۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

13 − seven =

Contact Us