Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

ٹویٹر کا متعصب رویہ اب آفاقی سچ کو بھی نفرت قرار دینے لگا: ہسپانوی سیاستدان کے مردوں کے بچہ نہ جننے کی ٹویٹ پر کھاتہ معطل، صارفین کا طنزوں سے جواب

ہسپانوی سیاستدان فرانسسکو کونٹریراس کا ٹویٹر کھاتہ عارضی طور پر معطل کردیا گیا۔ سماجی میڈیا ویب سائٹ نے دائیں بازو کی جماعت کے کارکن کا کھاتہ “مرد حاملہ نہیں ہوسکتا” لکھنے پر معطل کیا ہے، ٹویٹر کا مؤقف ہے کہ ٹویٹ نفرت انگیز تھی اور نفرت پھیلانا انکی پالیسی کے خلاف ہے۔

کونٹریراس کو اپنے ٹویٹر کھاتے کو 12 گھنٹے تک یہ کہنے کی پاداش میں معطل کر دیا گیا کہ مردوں کے پاس “کوئی بچہ دانی یا انڈے نہیں ہیں اور اس وجہ سے وہ بچے پیدا نہیں کرسکتے ہیں”۔ انہوں نے یہ تبصرہ ایک مضمون کے جواب میں لکھا تھا جس میں ایک مخنث مرد نے یہ اعلان کیا تھا کہ وہ بچہ پیدا ہونے کے بعد باپ بن گئے ہیں۔

انہوں نے بعد میں فیس بک پر لکھا کہ آپ دیکھ سکتے ہیں کہ حقیقی فاشسٹ زندگی کیسی ہوتی ہے۔ اگلی بار میں 2 + 2 = 4  لکھنے کی کوشش کروں گا اور شاید ٹویٹر اس پر بھی میرا کھاتہ معطل کر دے۔

ٹویٹر نے ان پر اپنی پالیسی کی خلاف ورزی کرنے کا الزام عائد کیا ہے جو دوسروں کے خلاف نسلی، جنسی رجحان، یا صنف کی بنیاد پر تشدد کا خطرہ پیدا کرتا ہے یا اسے فروغ دیتا ہے۔ اس کے جواب میں کونٹریراس کے حامیوں نے مرد حاملہ نہیں ہوسکتا کا ہیش ٹیگ لگا کر ان کی حمایت کردی ہے۔

 کونٹریراس نے مزید کہا ہے کہ ہم انسانی فطرت کے بارے میں سچ بولتے رہیں گے۔ حیاتیاتی سچائی کو “نفرت انگیز تقریر” نہیں سمجھنا چاہئے۔ یہ آفاقی سچ ہے، تعصب نہیں۔

 بہت سے لوگوں نے فیس بک پر کونٹریراس کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ کچھ لوگوں نے یہ ٹویٹر کا مذاق اڑایا ہے کہ امریکی لبرل ویب سائٹ کی سنسرشپ ہسپانوی انکوائزیشن سے بھی بدتر ہے۔

کچھ صارفین نے 19 ویں صدی کے انگریز مصنف، فلسفی اور نقاد گلبرٹ کیتھ چیسٹرٹن کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ گلبرٹ ٹھیک کہتا تھا کہ مغربی تہذیب کی بنیاد میں مسئلہ ہے اور ہم جلد ہی ایسی دنیا میں ہوں گے جہاں ایک آدمی پر لوگ اس لیے چیخیں گے کہ وہ صرف یہ کہے گا کہ دو اور دو چار ہوتے ہیں” اور ایک دن لوگ کسی شخص کو اس لیے پھانسی دے دیں گے کہ وہ کسی ہجوم کو یہ کہہ کر غصہ دلا دے کہ گھاس سبز ہوتا ہے۔

 کونٹریراس کے کچھ حمایتوں نے جارج آرول کے کلاسک ناول ‘1984’ کا بھی حوالہ دیا جس میں جابرانہ حکومت کی طرف سے ایک مرکزی کردار کی خواہش کو توڑنے کی کوشش کی جاتی ہے۔

ٹویٹر نے اس سے پہلے جنوری میں شمالی افریقی مہاجرین کے خلاف تشدد سے متعلق ایک تبصرے کی بنیاد پر ووکس تنظیم کے رسمی کھاتے کو بھی 24 گھنٹوں کے لیے معطل کردیا تھا۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

1 + four =

Contact Us