Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

بولیویا انسداد منشیات تحریک: جنگلوں میں قائم کوکین کی یومیہ 1 ہزار کلو پیداوار والی 3 خفیہ فیکٹریاں پکڑ لی گئیں

بولیویا میں انسداد منشیات کے لیے قومی تحریک تیزی پکڑ گئی ہے۔ تازہ کارروائی میں پولیس حکام نے اعلان کیا ہے کہ انسداد منشیات کے عملے نے ایک چھاپے کے دوران کوکین تیار کرنے والے تین بڑے مقامات بے نقاب کئے ہیں۔ پولیس کے مطابق تینوں مقامات جنگلات میں قائم تھے جہاں سے قومی پارکوں میں منشیات لائی اور پھر ملک بھی میں بیچی جاتی تھی۔

ملک کے مشرقی صوبے بینی، وسطی کوکابامبا اور جنوب وسطی سانتا کروز کے علاقوں میں تین بڑی فیکٹریوں میں خفیہ طور پر منشیات تیار کی جاتی تھیں، جن کی یومیہ پیداوار 910 کلو گرام سے زائد بتائی جا رہی ہے۔

بولیویا کے سماجی تحفظ کے نائب وزیر جائمی مامانی نے انسداد منشیات سکوارڈ کی ستائش کرتے ہوئے خبر دی ہے کہ تینوں فیکٹریوں کو تباہ کردیا گیا ہے۔ انہوں نے انسداد منشیات تحریک میں اب تک صرف چار ماہ میں 7.41 ٹن کوکین ضبط کرنے پر پولیس کو شاباش  بھی دی ہے۔ ممانی نے ایک بیان میں کہا کہ ہم سرحدوں اور ان علاقوں میں کاروائی کررہے ہیں جہاں پہلے منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف جنگ نہیں پہنچی تھی۔

بولیویا میں منشیات اور جرائم سے متعلق اقوام متحدہ کے نمائندے تھیری روسٹن نے بھی پولیس کارروائی کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ بولیویا سے خطے میں منشیات کی اسمگلنگ اہم مسئلہ ہے، امید ہے حکومت اس پر قابو پانے میں کامیاب ہو جائے گی۔

مئی کے شروع میں منشیات کی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے حکومت کی مہم کے ایک حصے کے طور پر بولیویا نے بین الاقوامی منشیات کی اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار ایک اہم مجرم کو برازیل کے حوالے کیا ہے۔ لیما لمبو، جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ منشیات کا گروہ چلاتا ہے، برازیلی شہری لمبو سن 2019 سے بولیویا پولیس کی تحویل میں تھا اور اب اسے برازیل میں مقدمے کا سامنا ہے۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

19 − nineteen =

Contact Us