روسی صدر ولادیمیر پوتن نے ایک بار پھر دنیا بھر میں کورونا ویکسین کی مساوی دستیابی کے حوالے سے اہمیت پر زور دیا ہے اور سیاحت یا کسی بھی مقصد کے لیے روس کا سفر کرنے والے افراد کو ویکسین کی فراہمی کا منصوبہ شروع کرنے کی ہدایت کی ہے۔ صدر پوتن کا کہنا تھا کہ کوئی بھی ملک اس وقت تک محفوظ نہیں رہے گا جب تک ہر ایک کو کووڈ-19 کے خلاف ویکسین نہ لگ جائے، انہوں نے روسی وزارت صحت کو ہدایت کی ہے کہ روس آنے والے غیرملکیوں کو ویکسین کی خوراک فراہم کرنے لیے منصوبہ بنایا جائے۔
صدر پوتن کا مزید کہنا تھا کہ پچھلے سال پوری دنیا میں وبائی مرض کی شدت کے بعد عالمی معیشت دوبارہ معمول پر آتی نظر آرہی ہے، لیکن یہ بحالی غیر منصفانہ ہے، انہوں نے کہا کہ اس سے وباء کا خطرہ ٹل نہیں سکے گا، اور سنگین سیاسی خطرات پیدا ہوسکتے ہیں۔ صدر پوتن نے عالمی برادری پر بحران سے نکلنے کے لیے ترقی پذیر ممالک کی مدد کرنے پر زور دیا ہے۔
روسی صدر کا کہنا تھا کہ اب تک دنیا کی صرف 10 فیصد آبادی کو ویکسین کی خوراک دی جا سکی ہے، جبکہ اربوں افراد کو اب بھی اس تک رسائی حاصل نہیں ہے، متعدد ممالک یا تو ویکسین بنانے کی ٹیکنالوجی سے قاصر ہیں یا ویکسین کی پیداواری صلاحیت نہیں رکھتے۔ ایسے میں ویکسین خریدنے کے لیے چندہ یا ویکسین کی فراہی کے لیے منصوبہ بنانا ناگزیر ہے۔
صدر پوتن کا کہنا تھا کہ اس رویے کے ساتھ ترقی یافتہ ممالک بھی اپنی آبادی کو بچا نہیں سکیں گے، اور اسکا حل غریب ممالک کی مدد کرنے میں ہے۔ انہوں نے اپنی انتظامیہ سے مسئلے کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لےکر غیر ملکی شہریوں کو ویکسین کی خوراک دینے کے لئے ایک طریقہ کار ترتیب دینے کا حکم دیا ہے۔
روسی صدر کا کہنا تھا کہ ہم نہ صرف اپنی ضروریات کو پورا کررہے ہیں، بلکہ ہم غیر ملکیوں کو روس آنے پر ویکسین کی سہولت بھی دے سکتے ہیں۔
یاد رہے کہ ماسکو کے گمالیا انسٹی ٹیوٹ کی تیار کردہ اسپوتنک-5 ویکسین پہلے ہی 66 سے زائد ممالک میں استعمال کی جا رہی ہے۔
روسی شہریوں کو ویکسین فراہم کرنے کے لیے ڈائیریکٹ فنڈ نے سرمایہ کاری کی تھی، روسی حکام کا دعویٰ ہے کہ بہت سارے یورپی اور دیگر اقوام کے باشندے روسی ویکسین میں دلچسپی رکھتے ہیں اور اس کے لیے ماسکو آنا چاہتے ہیں۔
روس ممکنہ طور پر جولائی سے سیاحوں کو ویکسین کی دستیابی شرو ع کر دے گا۔