ہفتہ, جنوری 4 https://www.rt.com/on-air/ Live
Shadow
سرخیاں
برطانوی شاہی بحریہ میں نشے اور جنسی زیادتیوں کے واقعات کا انکشاف، ترجمان کا تبصرے سے انکار، تحقیقات کی یقین دہانیتیونسی شہری رضا بن صالح الیزیدی کسی مقدمے کے بغیر 24 برس بعد گوانتانوموبے جیل سے آزادمغربی طرز کی ترقی اور لبرل نظریے نے دنیا کو افراتفری، جنگوں اور بےامنی کے سوا کچھ نہیں دیا، رواں سال دنیا سے اس نظریے کا خاتمہ ہو جائے گا: ہنگری وزیراعظمامریکی جامعات میں صیہونی مظالم کے خلاف مظاہروں میں تیزی، سینکڑوں طلبہ، طالبات و پروفیسران جیل میں بندپولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکے

بوسنیا ہرزیگووینا: 78 سالہ فاطا حسینووچ کو 29 سال بعد انصاف مل گیا، ناجائز قبضے پر تعمیر سرب کلیسا منہدم کرنے اور ہرجانے کی ادائیگی کا حکم

بوسنیا ہرزیگووینا کی عدالت نے 21 سال بعد مقامی مسلمان خاتون کی زمین پر تعمیر ناجائز کلیسا کو منہدم کر کے زمین باور کروانے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ 78 سالہ فاطا حسینووچ کو 1992-95 کی جنگ کے دوران اپنے گھر سے نکال کر علاقہ بدر کر دیا گیا تھا۔ سربوں کے خلاف لڑتا اسکا خاوند شہید ہو گیا لیکن جب فاطا جنگ بندی کے بعد اپنے 7 بچوں کے ساتھ واپس آئی تو اسکی زمین پر سربیائی آرتھوڈوکس فرقے کا کلیسا تعمیر تھا، فاطا نے اپنی زمین پر قبضے کے خلاف بہت مزاحمت کی لیکن اسے سیاسی مسئلہ بنا دیا گیا اور بیوہ خاتون پر پیسے لے کر زمین بیچنے کے لیےدباؤ ڈالا جاتا رہا۔ فاطا نے ہر طرح کا دباؤ مسترد کر دیا اور 5 سال تک سماجی کوششوں کے بعد سن 2000 میں زمین کی وارگزاری کے لیے عدالت میں مقدمہ دائر کر دیا۔ بوڑھی فاطا نے اپنے بچوں کو بھی نصیحت کی کہ اگر وہ اس جدوجہد کے دوران مر جائے تو پھر بھی کسی صورت میں قابضین کے ساتھ سمجھوتہ نہ کیاجائے اور خاندان کی زمین کو وارگزار کروایا جائے۔

فاطا حسینووچ، بوسنیا

آج 29 سال کے ناجائز قبضے اور 21 سال کی عدالتی جدوجہد کے بعد فاطا کو انصاف مل گیا ہے اور اس کے خاندان کی زمین سے کلیسا کو منہدم کر کے بازیاب کروا لیا گیا ہے۔ عدالت نے حکمنامے میں حکومت کو پابند کیا ہے کہ فاطا کے خاندان کو 60 لاکھ روپے ادائیگی بھی کرے، کیونکہ اسکے خاندان کو 29 سال تک تکلیف پہنچائی گئی۔

واقع کی خبر کو پوری دنیا کے اخبارات میں جگہ ملی ہے اور متعدد ممالک نے فاطاط کی جدوجہد اور ثابت قدمی کو سراہا ہے۔ کیتھولک اور پروٹسٹنٹ مغربی ممالک نے آرتھوڈوکس کلیسے کے لیے “غیر قانونی/ قابض سرب آرتھوڈوکس کلیسے” کی سرخیاں لگائی ہیں۔

https://youtu.be/Hz09jqp6FWI

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

three × 1 =

Contact Us